• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی حملے کے 24 گھنٹے بعد بغداد کے گرین زون میں راکٹ حملے


عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں 2 راکٹ آ گرے، راکٹ حملہ ایران کے میزائل حملوں کے تقریباً 24 گھنٹے بعد کیا گیا۔

راکٹ گرنے سے 2 دھماکے ہوئے اور خطرے کے سائرن بجائے گئے،بغداد کے گرین زون میں امریکا سمیت کئی ملکوں کے سفارت خانے موجود ہیں،راکٹ حملےمیں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراق میں ایرانی میزائل حملے کے جواب میں امریکی صدر نے مزید اقتصا دی پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی حملے میں کوئی امریکی یا عراقی فوجی ہلاک نہیں ہوا، فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیئے: جنرل سلیمانی کی نمازِ جنازہ کس پاکستانی عالم نے پڑھائی؟

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک میں صدر ہوں ایران کوایٹمی ہتھیا رحاصل نہیں کرنے دیں گے۔

ٹرمپ نے ایران کو امن کا سگنل بھی دیا اور کہا کہ امریکا نے داعش کے ابوبکر البغدادی کو ہلاک کیا، داعش ایران کی فطری دشمن ہے، وقت آ گیا ہے کہ مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے کام کیا جائے۔

عراق پر حملے کے بعد اقوامِ متحدہ میں ایرانی سفیر ماجدتخت روانچی Majid Takht Ravanchi نے سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ 8 جنوری کا آپریشن درست تھا، اہداف فوجی مقاصد تھے۔

انہوں نے کہا کہ میزائل حملے میں عام شہریوں کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، ایران عالمی امن اور سلامتی کے لیے اپنے عزم پر کاربند ہے اور ہرگز کشیدگی میں اضافہ یا جنگ نہیں چاہتا۔

یہ بھی پڑھیئے: ایرانی حملے میں کوئی فوجی ہلاک نہیں ہوا، ٹرمپ

ادھر عراق کا کہنا ہے کہ اپنی سر زمین پر ایرانی حملے کے خلاف ایرانی سفیر کو طلب کیا جائے گا، ایران کا میزائل حملہ عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس نے عراق میں امریکی اڈوں پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ اس ایرانی حملے میں امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی ساز و سامان کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا گزشتہ روز کے حملے کے ردِ عمل میں کہنا تھا کہ عراق میں امریکی ایئر بیس پر ایران کے میزائل حملے میں کوئی امریکی یا عراقی فوجی ہلاک نہیں ہوا، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ حملے میں فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیئے: امریکا نے پھر حملہ کیا تو جواب مزید سخت ہوگا، ایران

واضح رہے کہ 3 جنوری کو عراق میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی سمیت 6 افراد کی امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد سے ایران کی جانب سے عراق میں امریکیوں کے زیرِ استعمال فوجی اڈوں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

تازہ ترین