• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردی، سیکورٹی کے حوالے سے کئی سوالوں کا جنم

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پیر کی صبح پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھاری اسلحہ کے ساتھ دہشت گردوں کے حملے نےشہر میں سیکیورٹی کے حوالے سے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے۔

شہر میں جاری کئی سال سے آپریشن، جگہ جگہ پولیس کی چیکنگ،اور سیکیورٹی اداوں کے گشت کے باوجود دہشت گرد کس طرح ایک مصروف شاہراہ آئی آئی چندری گڑ پر واقع اس اہم معاشی ادارے کے دفتر میں داخل ہوگئے۔

دہشت گرد صبح دس بجکر ایک منٹ پر پارکنگ ایریا سے عمارت کے اندر گھسے، وہ گاڑی میں بھاری اسلحہ لئے کس طرح ٹاور سے اس ادارے کے دفر تک پہنچ گئے، انہیں راستے میں کسی سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں نے چیک نہیں کیا۔

اس واقعہ کے بعد خود ایک اہم پولیس افسر نے اعتراف کیا ہے کہ دہشت گردوں نےقانون نافذ کرنے والے اداروں سے طویل دورانیے تک لڑنے کا سامان جمع کر رکھا تھا اور دہشت گردوں کی زندہ واپسی مشن میں شامل نہیں تھی۔

دہشت گرد نیلے رنگ کی کرولا کار میں آئے، چار دہشت گردوں نے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوتے ہوئے فائرنگ کی۔

کراچی کے سیاسی اور شہری حلقوں کا کہنا ہےاسٹاک ایکس چینج میں دہشت گردوں سے لڑ کر شہید ہونے والے ہیرو ہیں مگر ان زیرو کا بھی احتساب کیا جائے جن کی ناہلی کی وجہ سے یہ سانحہ رونما ہوا۔

تازہ ترین