• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈیا گروپ کی آواز دبانے کیلئے میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کیا گیا، مظاہرین


پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا گیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ میڈیا گروپ کی آواز دبانے کے لیے میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

احتجاج میں شریک مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ میر شکیل الرحمٰن کے خلاف دائر بے بنیاد ریفرنس فوری طور پر ختم کیا جائے۔

راولپنڈی
راولپنڈی میں جنگ جیو آفس کے باہر میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

احتجاج میں صحافی تنظیموں، سیاسی جماعتون اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شریک کی۔

شرکا نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔

لاہور
لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی کیمپ میں جنگ، جیو اور دی نیوز کے کارکنوں اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔

سینئر صحافی مقصود بٹ، ظہیر انجم، محمد فاروق سمیت دیگر صحافیوں کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن نے ہر دور میں آزادی اظہار کا دفاع کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ صحافی برادری میر شکیل الرحمٰن کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

پشاور
پشاور میں مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو سچ بولنے کی سزا دی جارہی ہے۔

مطاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

کوئٹہ
کوئٹہ کی جنگ بلڈنگ میں احتجاج کیا گیا جس میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو پابند سلال رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

شرکاء نے میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

ملتان
ملتان مظاہرے میں ریزیڈنٹ ایڈیٹر جنگ ظفر آہیر، ایم یو جے کے ملک شہادت، پی ایف یو جے کے رؤف مان اور جنگ جیو ورکرز نے شرکت کی۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ میر شکیل الرحمٰن پر دائر بے بنیاد ریفرنس فوری طور پر ختم کیا جائے۔

بہاولپور
بہاولپور میں پریس کلب میں صحافیوں کی علامتی بھوک ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

سینئر صحافی امین عباسی، امجد محمود اعوان، راشد ہاشمی، سید مجید ہاشمی، کیمرا مین ایسوسی ایشن کے صدر آصف کبیر سمیت دیگر صحافیوں کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کی حفاظت اور میر شکیل الرحمٰن کی رہائی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

چمن
چمن میں سول سوسائٹی، جنگ جیو ورکرز اور عمائدین علاقہ کی جانب سے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

اس موقع پر صدر پریس کلب قلعہ عبداللّٰہ فضل محمد جاجک نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی کوشش ہے۔

عمائدین نے خطاب میں کہا کہ میڈیا گروپ کی آواز کو دبانے کے لیے میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

نواب شاہ
نوابشاہ میں صحافیوں اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے احتجاج کیا۔

اس موقع پر جنرل سیکریٹری ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن شہید بےنظیر آباد علی رضا چنہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پر 34 سال پرانے نجی جائیداد کی خریداری کا مقدمہ جھوٹا ہے۔

انہوں نے اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو فوری رہا کیا جائے۔

تازہ ترین