پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آنے کے باوجود حکومت کو خدشہ ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران کورونا کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں عیدالفطر کے دوران کورونا کی پابندیوں میں نرمی کے نتائج جلد ہی سامنے آ گئے۔
اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جون تک پاکستان میں کورونا کے یومیہ کیسوں کی تعداد 6 ہزار تک پہنچ گئی اور مرنے والوں کی تعداد ڈیڑھ سو ہو گئی۔
اخبار نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان نے عیدالفطر میں نرمی کے نتائج کو دیکھتے ہوئے ملک گیر لاک ڈاؤن مسلط کرنے کے بجائے دو ہفتوں کے"ہاٹ اسپاٹ" لاک ڈاؤن کی پالیسی شروع کی۔
امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کے باعث پچھلے کئی ہفتوں میں کورونا کے یومیہ 2 ہزار 200 سے بھی کم کیس سامنے آئے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کیسوں میں کمی کے باوجود حکومت کو خدشہ ہے کہ عید الاضحیٰ پر لوگ مویشیوں کی خریداری کے دوران ایس او پیز کی پابندیوں کو نظرانداز نہ کردیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان بار بار اپنے بیانات میں لوگوں کو عید الاضحیٰ کے دوران ایس او پیز کی پابندی کرنے کی ہدایت کر چکے ہیں۔