• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ بھر میں لوگ اگست کے دوران نصف قیمت پر ڈنر کرسکیں گے

لندن (پی اے) لاک ڈائون کے بعد ریسٹورینٹس اور پبس کی آمدنی میں اضافے کی حکومت کی سکیم کے حصے کے طور پر پیر سے پورے اگست کے دوران برطانیہ بھر میں ڈنر کرنے والے نصف قیمت پر کھانوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے، ایٹ آئوٹ ٹو ہیلپ آئوٹ سکیم کا اطلاق کھانوں اور مشروبات پر پیر سے بدھ 72ہزار سے زائد مقامات پر ہوگا، ڈسکائونٹ کی حد 10پونڈ فی کس ہوگی اور شراب پر لاگو نہیں ہوگا، تاہم ناقدین نے کہا ہے کہ مٹاپے کے خدشات کے پیش نظر غیر صحت بخش کھانوں کو سکیم سے باہر رکھا جائے، سکیم کا مقصد لوگوں کی ریسٹورینٹس، کنیفر اور پبس جانے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو لاک ڈائون سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ چانسلر رش نسیک نے کہا ہے کہ ہماری سکیم کا اول مقصد طلب اور گاہکوں کی تعداد بڑھا کر 18لاکھ شیفس، ویٹرز اور مالکان کا جب بچانا ہے یہ انڈسٹری ہماری معیشت کا اہم حصہ ہے جو کورونا وائرس سے شدید متاثر ہوئی ہے اور اس لئے انہیں پسندیدہ جگہوں کا انتخاب کرکے محفوظ طریقے سے سمر سے لطف اٹھائیں ہم ادائیگی نصف کردیں گے، پیش کش کو استعمال کرنے کیلئے کوئی وائوچر درکار نہیں ہوگا بل سے 50فیصد کاٹ لیا جائے گا اور ڈسکائونٹ ٹریژری سے چارج کرلیا جائے گا۔ پیش کش برطانیہ کے ان علاقوں کے شرکا کھانے پینے کے مراکز کیلئے ہے جو مقامی لاک ڈائون میں نہیں تاہم پزا ایکسپریس، کوسٹا کوفی، سیکڈونل اور نینڈو سمیت بڑی چنیزان 72ہزار اداروں میں شامل ہیں جنہوں نے سائن اپ کیا ہے، سکیم کا آغان وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے مٹاپے سے نمٹنے کی حکومت کی نئی حکمت عملی کی رونمائی کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے صحت کے بارے میں لبرل ڈیموکریٹ کی ترجمان منیرا اولسن نے کہا ہے کہ جبکہ ریسرچ میں مٹاپے سے کورونا وائرس سے مرنے کے خطرے میں اضافے کا خیال ظاہر کیا گیا ہے چانسلر کو لوگوں کو جنگ فوڈ کیلئے ڈسکائونٹ کے استعمال سے روکنا چاہئے۔

تازہ ترین