• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم تو استعفے لے لیں گے، استعفیٰ دینا آسان کام نہیں، شبلی فراز


وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ استعفیٰ دینا آسان کام نہیں ہے ہم تو استعفے لے لیں گے، دوبارہ الیکشن بھی کرائیں گے، بد انتظامی، کرپشن کی لمبی داستان کو ایک سال میں ٹھیک کرنا ممکن نہیں، ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا گیا ہے، بجلی کے کارخانے لگائے، اس میں ان کے پیسے بنتے تھے، یہ ایسا بل لے کر آگئے جس میں این آر او دینا تھا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ان کی کوئی تحریک نہیں، کرپشن سے حاصل دولت کو بچانے کی تحریک ہے، کیا ان کے پاس کوئی نعرہ ہے کیا وہ عوام کا سامنا کرسکتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ یہ اپنی لوٹی ہوئی دولت کو سنبھالنے کے لئے پریشر بنارہے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ انہیں این آر او دیا جائے، کئی اداروں میں کنٹریکٹ پر ملازمین رکھے گئے ہیں، یہ ادارے بیٹھ گئے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیا یہ پی ٹی آئی حکومت کا قصور ہے کہ ادارے بیٹھ گئے، ضرورت سے زیادہ لوگ کشتی میں بٹھائیں گے تو کشتی ڈوبے گی، ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، پیپلز پارٹی کے اپنے مفادات ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کے بل میں درج تھا کہ حکومت یا نیب کو کرپشن ثابت کرنا ہوگی، جب ان سے سوال کیا جاتا ہے کہ پیسے کیسے بنائے تو جواب نہیں آتا، سیاست میں ہمارے کاروبار بند ہوگئے، انہوں نے سیاست کو کاروبار بنالیا، ہم ان کی بلیک میل میں نہیں آئیں گے۔


شبلی فراز نے کہا کہ اسٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمینز آپ کے لوگ ہیں وہ بل پاس کرتے ہیں، جب یہ بل پارلیمان میں آتا ہے تو مخالفت کرتے ہیں، یہ ان لوگوں کی منافقت ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ منافقت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اجلاس میں ہامی بھرتے تھے باہر آکر مخالفت کرتے تھے، ماضی میں غلط کام کیے گئے خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں، اسٹیل مل سمیت دیگر ادارے بیٹھ گئے ہیں، انہوں نے اپنی حکومتوں میں اداروں کو تباہ کردیا تھا۔

شبلی فراز نے کہا کہ قانون سازی کے دوران ایسی ترامیم دی گئیں جو این آر او تھا، ایک ارب روپے سے کم کو کرپشن تصور نہیں کیا جائےگا یہ ترمیم دی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان سے مہنگی جائیداد کا پوچھنا کیا سوال نہیں بنتا، سیاست میں کسی کو کاروبار کا وقت نہیں ملتا، ہم بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے اور کٹہرے میں لانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

تازہ ترین