• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوکیو اولمپکس: ایکیوسٹرین ایونٹنگ میں پاکستان کی شرکت پر سوالیہ نشان

ٹوکیو اولمپکس کے ایکیوسٹرین میں ایونٹنگ کے مقابلو ں میں پاکستان کی شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے، گھوڑے ’آزاد کشمیر‘ کی موت کے بعد رائیڈر عثمان خان کو نئے ساتھی کے ساتھ ایکبار پھر سے کوالیفائنگ مرحلے سے گزرنا ہوگا، عثمان خان نے ٹوکیو اولمپکس میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کیلئے سپورٹ کی اپیل کردی ہے۔

پاکستانی تاریخ میں پہلی بار گھڑ سوار عثمان خان اور ان کے گھوڑے ’آزاد کشمیر‘ نے اولمپکس مقابلوں کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔ ٹوکیو اولمپکس کوویڈ کی وجہ سے ایک سال کیلئے موخر ہوئے اور اس دوران عثمان کے گھوڑے کا انتقال ہوگیا۔ یوں عثمان کو اولمپکس کے خوابوں کی تعبیر ملنے سے پہلے دھچکے کا سامنا کرنا پڑا۔


جیونیوز سے گفتگو میں عثمان خان نے کہا کہ ان کا گھوڑا بھرپور فارم میں تھا لیکن ایک روز اچانک حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے اس کا انتقال ہوگیا، قوانین کے مطابق ایکوسٹرین میں گھوڑے اور رائیڈر کا کامبی نیشن کوالیفائی کرتا ہے۔

عثمان نے بتایا کہ گزشتہ سال گھوڑے آزاد کشمیر اور عثمان نے بارہ راؤنڈ کے بعد کوالیفائی کیا تھا، گھوڑے کی موت کے بعد اب عثمان کو نئے گھوڑے کے ساتھ ایکبار پھر کوالیفائنگ راؤنڈز میں شرکت کرنا ہوگی۔ انہیں اگلے نو ماہ میں کم از کم پانچ راؤنڈز مکمل کرنا ہیں۔ لیکن یہ سب کچھ ان کیلئے آسان نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زندگی بھر کی جمع پونجی جمع کرکے یہاں تک پہنچا تھا لیکن اب یہ سب فنڈنگ کیلئے آسان نہیں، کوالیفائنگ راؤنڈ جاری ہیں اور اس وقت ان کو فنڈز کی ضرورت ہے، آٹھ ماہ بعد اگر ایک ملین ڈالرز بھی مل جائیں تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس لئے اولمپکس میں جگہ بچانے کیلئے جو کچھ کرنا ہے، وہ اب ہی کرنا ہے۔

آسٹریلیا میں بطور آئی ٹی ایکسپرٹ کام کرنے والے عثمان خان کا کہنا ہے کہ اب بھی اولمپکس میں پاکستان کی پوزیشن برقرار رکھی جاسکتی ہے لیکن اس کیلئے بہت کچھ کرنا پڑے گا۔

عثمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے فنڈز اکھٹا کرنے کیلئے کراؤڈ فنڈنگ کا بھی سہارا لیا ہے، امید ہے سب مل کر کوشش کریں گے تو ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی پوزیشن بنی رہے گی۔

تازہ ترین