• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحت کی تباہی کا سبب بننے والی 4 عادات

ہم زندگی میں بہت سی ایسی عادتیں اپنائے ہوئے ہیں جو بظاہر خطرناک نہیں ہوتیں مگر وہ کسی نہ کسی طرح سے ہماری صحت کو نقصان پہنچارہی ہوتی ہیں۔ یہاں پر اُن عادات کا تذکرہ کیا جائے گا جو عموماً صحت کی خرابی کا باعث بنتی ہیں۔

ناشتہ نہ کرنا:

ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہوتی ہے اور اسے چھوڑنے کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ ناشتہ چھوڑنے سے وزن بڑھتا ہے جبکہ خون میں شکر کی تعداد میں بڑھ جاتی ہے۔

یہی نہیں بلکہ ناشتہ چھوڑنے سے آپ کا میٹابولزم بھی سست ہوجاتا ہے جس سے آپ کو زیادہ کھانے کی طلب ہوتی ہے اور وزن بڑھتا ہے۔

اسمارٹ فونز کا مسلسل استعمال:

ٹیکس نیک سنڈروم نامی ایک بیماری پر کافی بات کی جارہی ہے جس کے باعث آپ کو مستقل بنیادوں پر نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اپنے فونز کو دیکھنے کے لیے ہم اپنی گردن کو جس انداز میں رکھتے ہیں اس سے گردن پر تناؤ بڑھتا ہے اور آپ یقین کریں یا نہیں مگر طویل عرصے تک ایسا ہونے سے آپ کو سرجری تک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

پچھلی جیب میں پرس کا رکھنا:

آپ اگر بھاری والٹ کو اپنی پچھلی جیب میں رکھنے کے عادت کا شکار ہے توجان لیں کہ مستقبل میں یہ عادت آپ کی کمر میں شدید تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔

اس کیفیت کو عام زبان میں wallet sciatica کہا جاتا ہے۔خواتین کے مقابلے میں اس بیماری کے مردوں میں ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جو طویل عرصے تک والٹ کو جیب میں رکھ کر گاڑی چلاتے ہیں جس سے کمر کی نسوں پر زور پڑتا ہے۔


زیادہ عرصے تک اس عمل کو جاری رکھنے سے آپ اس مسئلہ کا شکار ہوسکتے ہیں جس سے آپ کے پیر کے نچلے حصوں، ٹخنوں اور کمر کے نچلے حصے میں شدید تکلیف ہوسکتی ہے تو احتیاطی تدابیر کے طور پر بیٹھتے وقت والٹ کو آگے کی جیب میں رکھیے۔

طویل عرصے تک بیٹھے رہنا:

طویل عرصے تک بیٹھے رہنے سے جلد موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ زیادہ بیٹھنے والے افراد کینسر یا دل کے امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ روزانہ 12 گھنٹے یا اس سے زائد کرسی پر بیٹھے رہتے ہیں تو ذیابطیس کے امکانات 80فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق جسمانی مشقت نہ کرنا دنیا بھر میں اموات کی چوتھی سب سےبڑی وجہ کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔

تازہ ترین