چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف، احسن اقبال، اعزاز احمد چوہدری، آفتاب سلطان، فواد حسن فواد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرِ صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔
اس اجلاس میں چیئرمین نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سمیت اہم شخصیات کے خلاف نئے ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
نیب کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق لیگی قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
نیب کے مطابق سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال پر اختیارات کا ناجائز استعمال، اسپورٹس سٹی کا اسکوپ 3 کروڑ سے 3 ارب روپے تک بڑھانے کا الزام ہے۔
اسی طرح چیئرمین نیب نے سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
نیب اعلامیے میں بتایا گیا کہ سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری، سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان، سابق پرنسپل سیکریٹری وزیراعظم فواد حسن فواد کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ سابق چئیرمین سی ڈی اے فرخند اقبال کیخلاف بھی بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظور دے دی گئی ہے۔
چیئرمین نیب نے سابق ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن عبدالعزیز قریشی، سابق ڈی جی پلاننگ غلام سرورسندھو، محبوب علی خان، سابق ڈائریکٹر وقار علی خان، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر مسعود الرحمن، سابق اسٹیٹ منیجمنٹ آفیسر محمد اشفاق، سابق سی ای او این ٹی ایس ہارون سمیت دیگر افسران کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنیکی منظوری دی ہے۔
نیب اعلامیے میں بتایا گیا کہ این ٹی ایس کے ملزمان پر عوام کو بڑے پیمانے پر لوٹنے کا الزام ہے۔
اسی طرح سابق اسٹیٹ منیجمینٹ افسر لطیف عابد، سابق ڈی ڈی ای ایم رحیم خان، شیراعظم وزیر کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے جن پر مبینہ طور پر کلینک کے پلاٹ کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔
نیب اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ملزمان پر بعدازاں غیر قانونی طور پر لیز کی مدت میں اضافے کا بھی الزام ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں چار انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے، جن میں رانا ثنا اللّٰہ اور ایم پی اے علیم خان کے خلاف تحقیقات بھی شامل ہیں۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالمعید فاروقی اور میسرز آئیڈیل ہائیڈروٹیک سسٹم کے خلاف بھی بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنیکی منظوری دی گئی ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے، ان ملزمان نے قومی خزانے کو 9.012 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔