وزیرِ اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ملک دوبارہ لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
یہ بات وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کو ملک میں کورونا وائرس کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ سامنے آ رہا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے ٹی ٹی کیو اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمتِ عملی پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
اجلاس کو کورونا وائرس کی وباء کی صورتِ حال پر وفاقی وزیر اسد عمر اور معاونِ خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے بریفنگ بھی دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے کورونا کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کو کفایت شعاری اور حکومت کی ری اسٹرکچرنگ پر بریفنگ دی گئی، وفاقی کابینہ نے جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ کی منظوری دے دی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کابینہ نے ٹیلی کام ایپلیٹ ٹریبونل کے قیام کی منظوری دے دی، پوسٹل لائف انشورنس کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگیوں کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 21 اکتوبر کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے، جبکہ اسپیشل بینکنگ کورٹ پشاور کے جج کی ڈیپوٹیشن کی مدت میں توسیع کامعاملہ مؤخر کر دیا گیا ہے۔