کورونا وائرس سے مسلسل اموات اور بڑھتے کیسز پر بھی عوام ٹس سے مس نہ ہوئے، حکومتی اعلانات، ہدایات، وارننگز سب ہوا میں اُڑا دیں۔
تمام بڑے چھوٹے شہروں میں کورونا وائرس کی ایس او پیز نظر انداز کی جا رہی ہیں، شہریوں نے ماسک نہ پہننے کے 10 بہانے ڈھونڈ لیے۔
ملک میں ہر جگہ سماجی فاصلے کی پابندی بھی نظر انداز کی جا رہی ہے، عوام تو عوام قانون نافذ کرنے والے اہلکار بھی خود کو پابندی سے مستثنیٰ سمجھنے لگے۔
بازار ہوں یا ہوٹل، پارک ہوں یا گزرگاہیں، ہر مقام پر انتظامیہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے قواعد پر عمل درآمد میں ناکام ہو گئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے ملک بھر میں ماسک نہ پہننے پر 100 روپے جرمانہ عائد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ کراچی شہر میں کمشنر کی جانب سے 500 روپے جرمانہ رکھا گیا ہے مگر کسی کے کان پر کوئی جوں تک نہیں رینگ رہی اور لوگ ماسک پہننے یا احتیاط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں ماسک نہ پہننے کا جرمانہ سو روپے ہے تو یہ جرمانہ کراچی میں 500 روپے کیوں ہے؟
شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جن کے پاس ہر روز نیا ماسک خریدنے کی گنجائش نہیں، وہ 500 روپے جرمانہ کیسے بھریں گے؟
عوام کی بے احتیاطی اور کورونا وائرس کی وباء کی شدت کے باعث 24 گھنٹوں میں مزید 25 افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ کورونا وائرس کے مزید 1 ہزار 436 کیسز سامنے آئے ہیں۔
پاکستان بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 3 لاکھ 43 ہزار 189 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباء سے جاں بحق افراد کی کُل تعداد 6 ہزار 968 تک جا پہنچی ہے۔
کورونا وائرس کے ملک بھر میں 17 ہزار 804 مریض اب بھی اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 921 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 3 لاکھ 18 ہزار 417 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔