• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان میں آسٹریلوی فوج کے جنگی جرائم پر کارروائی کا آغاز

کابل (اے ایف پی)آسٹریلیا نے فوجی اہلکاروں کی افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم پر قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا۔ جنگ کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں اور قیدیوں کی ہلاکتوں کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔اے ایف پی کے مطابق وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے سنجیدہ نوعیت اور ممکنہ طور غفلت پر مبنی جرائم کی تحقیقات کے لیے خصوصی تفتیشی افسر مقرر کیا ہے۔رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے یہ اقدام اس لیے لیا ہے تاکہ ایسا کوئی بھی معاملہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جانے سے روکا جا سکے۔آسٹریلیا نے افغانستان سے جنگ کے لیے بھیجی گئی فوج کو 2013 میں واپس بلا لیا تھا۔ لیکن اس کے خصوصی دستے وہاں رہے۔ 2013 کے بعد افغانستان میں آسٹریلیا کی اعلیٰ ترین فوجی یونٹس کے طرزِ عمل پر شدید نوعیت کے الزامات لگنے شروع ہوئے تھے۔اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا کی فورسز پر الزام لگا کہ انہوں نے ایک گھر پر چھاپہ مارا۔ اس چھاپے کے دوران ایک چھ سالہ بچے کی ہلاکت ہوئی تھی۔اسی طرح ایک پرواز میں ہیلی کاپٹر میں جگہ کی کمی کے باعث ایک قیدی کو گولی مار کر قتل کرنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا۔

تازہ ترین