• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا، ہوزری کی برآمد میں اضافہ، ٹیکسٹائل کے دیگر شعبےمتاثر

کراچی(رپورٹ/ رفیق بشیر) کورونا وبا میں جہاں ملکی برآمدات میں بڑے پیمانے پر کمی آئی وہی پاکستان کے تیار کردہ نٹ ویئر (ہوزری) سیکٹر کی برآمدات میں ا صافہ ہوا ہے، تاہم ٹیکسٹائل کے دیگر شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس سے شہروں میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا، کراچی میں بڑے بڑے ٹیکساٹل یونٹس کی پیداوار 50 فیصد سے بھی کم کردی ، یومیہ اجرت کے 50 فیصد سے زیادہ ملاز مین فارغ کردئیے گئے ہیں، کاٹن کی پیداوار بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کورونا کی عالمی وباء کے باوجود ہوزری سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ جولائی تا اکتوبر 2020-21میں گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں 12.30فیصد اضافہ ہو ا اور نٹ وئیر ہوزری سیکٹر نے سب سے ذیادہ 1.183بلین ڈالرز کا کثیر زرمبادلہ پاکستان کے لئے حاصل کیا جو موازنہ کے اعتبار سے ریڈی میڈ گارمنٹس سے 25فیصد زیادہ ہے، بیڈویئر سے 32فیصد زیادہ اور ٹاول سیکٹر سے 318 فیصد زیادہ ہے جس کی تصدیق پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں کی ہے۔نٹ ویئرہوزری کی برآمدات اس مذکورہ دورانیہ میں 1.053بلین ڈالرز سے بڑھ کر 1.183بلین ڈالرز کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔نٹ ویئر کی برآمدات مصنوعات میں ہوڈیز، ٹی شرٹس، جرسی، پل اوور، موزے، ٹراؤزر، جیکٹس، گلوز، خواتین کے بلاوز وغیرہ شامل ہیں۔اور بات کی تصدیق ٹیکسٹائل کے شعبے سے وابستہ برآمدکندگان اور پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ریاض احمد، طارق منیر اورفرخ اقبال نے بھی کی۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران نٹ ویئر سیکٹر نے دیگر چیلنجز کے باوجود بہت محنت کی اور برآمدات میں اضافہ کیا۔

تازہ ترین