نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن اور برطانوی چانسلر رشی سناک سے سخت مایوس دکھائی دے رہی ہیں۔
ملالہ خواتین کی تعلیم کیلئے فنڈز نہ دینے پر بورس جانسن اور رشی سناک پر برہم ہیں۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ’مجھے بورس جانسن اور رشی سناک کی پالیسیز کی طرف سے سخت مایوسی ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’آپ نے برطانیہ کے 0.7 فیصد امداد کے عہد کو پورا نہیں کیا جنکہ آپ کو معلوم تھا کہ اس ماداد پر لڑکیوں کی تعلیم کا انحصار ہے۔‘
ملالہ نے لکھا کہ مجھے امید ہے کہ آپ دوبارہ سوچیں گے، لڑکیوں کی تعلیم کو محفوظ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔
خیال رہے کہ کوروناوائرس وبا نے جہاں مضبوط عالمی معیشتوں کو نقصان پہنچایا ہے وہیں برطانیہ کی معیشت کو بھی تہس نہس کر دیا ہے۔
کورونا کے باعث پابندیوں کی وجہ سے برطانوی معیشت میں300سال کی سب سے بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔برطانوی وزیرخزانہ کےمطابق اس سال معیشت 11.3سکڑ گئی۔
وزیرخزانہ رشی سناک کا کہنا ہے کہ معیشت کی بحالی میں 2سال لگ سکتے ہیں، 2022 کے آخر میں معیشت پہلے کی سطح پر واپس آئے گی۔
وزیرخزانہ رشی سناک خدشہ ظاہر کیا ہے کہ معیشت پر پڑنے والے طویل مدتی اثرات 2025 تک رہ سکتےہیں۔
یاد رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، ہلاکتوں کے لحاظ سے برطانیہ پانچوں بڑا ملک ہے، وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔