• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیو کراچی میں دھماکا گیس سیلنڈر میں’جگاڑ‘ کی وجہ سے ہوا

کراچی سینٹرل کے علاقے نیو کراچی کے مکان میں دھماکا لائن سے ڈیوائس کے ذریعے گیس سیلنڈر میں ذخیرہ کرنے کے ’جگاڑ‘ کی وجہ ہوا جس کے نتیجے میں مکان کا ایک حصہ منہدم ہوا اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 7 افراد زخمی ہوئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق نیو کراچی سیکٹر 5 ڈی میں دعا چوک کے قریب آج صبح گھر کا آدھا حصہ زور دار دھماکے سے منہدم ہوگیا، جس کے نتیجے میں 2 منزلہ رہائشی مکان کے مکین ملبے تلے دب گئے۔ دھماکے سے مکان میں آگ بھی لگ گئی جسے علاقہ مکینوں نے بجھا دیا۔

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ علاقے میں گیس کا پریشر کم ہونے کے باعث بیشتر لوگ گیس سیلنڈراستعمال کرنے پر مجبور ہیں جبکہ بیشتر افراد جگاڑ کے ذریعے سپلائی لائنوں سے ڈیوائس منسلک کرکے رات کو گیس سیلنڈرز میں ذخیرہ کرلیتے ہیں جو گیس کی بندش کے وقت استعمال کرلیتے ہیں۔

ویسٹ زون پولیس کے ڈی ایس پی ایڈمن ناصر بخاری کے مطابق اس گھر کے مکینوں نے بھی رات کو گیس کی لائن سے ڈیوائس منسلک کرکے سیلنڈر بھرنے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔

پولیس کے مطابق صبح تک سیلنڈر تو بھر گیا تھا لیکن اس دوران پورے گھر میں گیس بھی جمع ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صبح اہل خانہ نے ناشتہ تیار کرنے کے لے کچن میں چولہا جلانے کے لیے ماچس جلائی تو دھماکا ہوگیا۔

چھیپا ویلفیئر کے ترجمان کے مطابق اُن کے رضاکاروں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر 1 بچے کی لاش اور بچوں سمیت 7 افراد کو زخمی حالت میں عمارت سے نکال کر اسپتال منتقل کر دیا۔

جاں بحق ہونے والوں میں 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے جس کا نام فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا، واقعہ میں زیادہ تر افراد جھلس کر اور کچھ ملبے تلے دب کر زخمی ہوئے ہیں۔

فائر بریگیڈ اہلکاروں کے مطابق اطلاع ملتے ہی فائر فائٹرز کو ایک گاڑی کے ہمراہ بھیجا گیا جنہوں نے امدادی کام میں حصہ لیا۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق عمارت میں زیادہ لوگ رہائش پذیر نہیں تھے تاہم ممکنہ خطرے کے پیشِ نظر ان کے رضاکاروں نے بھی امدادی کام جاری رکھا۔

حادثے کے بعد علاقے کی بجلی منقطع کر دی گئی جس سے موبائل فون کی سروس بھی متاثر ہوئی۔پولیس کے مطابق حادثے کے مقام پر امدادی کام دوپہر تک جاری رہا جس کے لیے بھاری مشینری بھی طلب کی گئی۔

ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں گرنے والی عمارت کے ملبے سے ماں، باپ اور چار بچوں کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملبے تلے مزید کسی کے دبے ہونے کی اطلاع نہیں ہے، 120 گز کا مکان ہے جو گراؤنڈ پلس ون بنا ہوا ہے۔

ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کے مطابق اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔

تازہ ترین