• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن نہیں آسکتا، آرمی چیف


آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ماضی کو دفن کرکے مستقبل کی جانب بڑھیں، ہمارے ہمسائے کو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن نہیں آسکتا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسلام آباد میں سیکیورٹی ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے، مقبوضہ کشمیر میں ماحول سازگار بنانا ہوگا، خطے میں امن کیلئے پرامن طور پر مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، جارح پڑوسی کے باجود پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں، غیر حل شدہ تنازعات غربت میں اضافے کا باعث بن رہےہیں۔

آرمی چیف نے کہا ہے کہ مستحکم پاک و ہند تعلقات مشرقی اورمغربی ایشیاء کو قریب لاسکتے ہیں، کشمیر انتہائی بنیادی مسئلہ ہے اس کے حل کے بغیرجنوبی ایشا میں امن نہیں آسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان خطے میں سیکیورٹی خطرات کے باوجود دفاع کے اوپر کم خرچ کر رہا ہے، ان چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہمہ جہت حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، سیکیورٹی پر اخراجات بڑھانے سے انسانی ترقی کی قربانی دینا پڑتی ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکورٹی ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے، آج دنیا کو مختلف طرز کی دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کے عزم کی عکاس ہے، امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ پاکستان کی کوششوں سے ہوا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے پاکستان اہم کردار ادا کررہا ہے، افغانستان میں امن خطے میں امن کی ضمانت ہے، افغانستان میں امن خطہ میں امن کی ضمانت ہے، پاک افغان بارڈر پر مارکیٹوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جیوپولیٹیکل حیثیت خطے میں معاشی ترقی کا باعث بن سکتی ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک طویل جدوجہد کے بعد منزل کے قریب ہیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے کم ترقی یافتہ علاقوں کو تری دی جارہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کو یقینی بنانا صرف افواج کا کام نہیں، نیشنل سیکیورٹی کثیر الجہتی ہوتی ہے، نیشنل سیکیورٹی میں قوم کا اہم کردار ہوتا ہے، دنیا نے ورلڈ وار اور کولڈ وار کے اثرات دیکھے،  گزشتہ سالوں کے ناکام تجربات کے حوالے سے بات کرناغیر منطقی ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں دنیا کی ایک تہائی آبادی ہے، غیر حل شدہ تنازعات غربت میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی پرقابو پانے کے لیے کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی دے رہے ہیں، ہم نے ماضی سے سیکھا ہے اور آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سی پیک اہم اقتصادی منصوبہ ہے، پاکستان کو صرف سی پیک کی آنکھ سے دیکھنا غیر منطقی ہے، جنوبی ایشیا علاقائی تعاون کے لیے ایک اسٹارٹنگ پوائنٹ ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین