کہیں پھر سے بجلی گری ہےابھی
وزیر اعظم پھر سعودی عرب کے دورے پر، فردوس عاشق اعوان پھر سے خوشخبری لئے کھڑی ہیں، بجلی کے نرخوں میں پھر سے اضافہ، 18 اشیاء کی قیمتیں پھرسے بڑھ گئیں، اچھا ہوا شاپنگ پر پابندی لگ گئی، نواز شریف کا قول پھر سے حکومت پر صادق آگیا کہ ’’پلے نئیںدھیلہ تے کر دی میلہ میلہ‘‘ ویسے خصوصی معاونین کا تو واقعی میلہ سج گیا ہے۔ان کو کسی نے منتخب نہیں کیا کیونکہ یہ ہیں لاکھوں میں انتخاب، کیوں نہ ؎
ٹالی دے تھلے بہہ کے کریئے چٹیاں گلاں
ابھی تو بجٹ نے بھی آنا ہے یا جانے کا ایک بہانہ ہے، سیانے کہتے ہیں کہ بندوبست کرلو کہ چھینا جھپٹی کے امکانات روشن ہیں،کچھ لوگ ہرحال میں خوشحال اکثر بدحالی سے بے حال، سفید پوش بے چارے سیاہ پوش ہو چکے ہیں، ڈنکے کی چوٹ غریب طبقے کا امراء پر گرنے کا اندیشہ ہے، حکومت، صعوبت بنتی جا رہی ، چادر قمیص اور چار دیواری ڈرائیو ان ہوتی جا رہی ہے۔یہ منظر نامہ، شاہنامہ پاکستان ہے، شاہ حسینؒ نے جو کہا وہ آج عام ہے؎
دکھاں دی روٹی سولاں دا سالن، آہیں دا بالن بال نی
ماں اے نی میں کنوں آکھاں درد وچھوڑے دا حال نی
سچی کھری بات اتنی مہنگی کہ جھوٹ بولنے کو جی چاہتا ہے، جب ایکٹنگ نہیں آتی تھی کیوں فلم سائن کی تھی؟مستقبل کے کچھ نقشے ہاتھ آ چکے ہیں، اس لئے نقش فریادی ہے پیکر تصویر کا، پہلے فلمیں فلاپ ہوا کرتی تھیں اب شادیاں فلاپ ہو رہی ہیں، کیا یہ احساس کسی نے کیا کہ عیدکے کپڑے فراہم نہ کرسکنے اور بےروزگاری سے تنگ باپ نے کیسے اپنے چار بچوں کو نہر میں پھینک دیا، اور انہیں محرومی کی لہریں بہا لے گئیں، احساس کیا خاک ہوگا، احساس پروگرام جو چل رہا ہے، الغرض ؎ جنہیں کورونا نے نہ پوچھا، انہیں غربتوں نے مارا۔
٭٭٭٭
دواینٹیکس
دنیا تو ایک عجوبہ ہے ہی اس میں رہنے والے سب نہیں مگر بعض افراد عجوبے سے کم نہیں ہوتے، میری ملاقات ایک ایسی شخصیت سے گڑھی شاہو کے بازار میں ہوئی جو بے شمار اینٹیکس میں گھرا ہوا خود اپنے ذوق، شوق سے ایک نادر اینٹیک ہے، ان کا نام محمد اختر ہے، ہزماسٹر وائس گراموفون اور پرانے وقتوں کے ریڈیوز کی ایک بڑی کلیکشن ان کی دکان جو ان کا گھر بھی ہے کی زینت ہے، مجھے اکثر نادر اشیاء اور افراد کی تلاش رہتی ہے، اختر صاحب نہایت خوش اخلاق، بذلہ سنج اور مردم شناس انسان ہیں، ان کا شوق ہی ان کا پیشہ، ان کی جنت ہے، نادر اشیاء جمع کرنے اور تلاشنے میں یہ بہت سے خسارے بھی سمیٹتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کرائے کے مکان میں ہی دکان نیرنگ سجا رکھی ہے، وہ ہزماسٹر وائس گراموفون کی ہر نسل کے امین ہیں، اور صادق بھی ہیں، قدر دان اور جوہر شناس ہیں۔ ایسے لوگ شو کیس میں سجانے کے قابل ہوتے ہیں، میں نے ان کے ذوق کو پورے ذائقے کےساتھ چھیڑا انہوںنے نوا درات کے ساتھ انسان شناسی کے ایسے جوہر دکھائے کہ میں دنگ رہ گیا، ان کے پاس بڑے عہدوں اور رتبوں والے لوگ آتے ہیں مگر وہ چنداں لفٹ نہیں کراتے البتہ جس کو ہم ذوق پاتے ہیں اس سے کھل جاتے ہیں، مجھے حیرانی ہوئی کہ یہ گوہر نایاب اب تک میڈیا سے کیوں اوجھل رہا، انہوں نے مجھے طرح طرح کے گراموفون بجا کر دکھائے، اور اس اینٹیک کا فلسفہ بیان کیا، گڑھی شاہو میں بیٹھا یہ سچا کھرا انسان ان دنوں کمیاب ہے، یہی وہ گمنام آدم زاد ہیں کہ ہم سے بے زبانی میں بزبان ساحر کہہ رہے ہیں؎
ہمیں سے رنگِ گلستان، ہمیں سے رنگِ بہار
ہمیں کو نظمِ گلستاں پہ اختیار نہیں
٭٭٭٭
ولایتِ صحافت کے ولی کا رختِ سفر
ایم طفیل (پا طفیل) نے مجھے ایک روز بتایا کہ ’’میں نے ہی جنگ لاہور کا پہلا اداریہ لکھا تھا‘‘، انہوںنے ساری زندگی جنگ لاہور میں گزار دی، صوفی منش، پابند صوم و صلوٰۃ، کہنہ مشق صحافی تھے، افسوس اب وہ ہم میں نہیں رہے مگر ان کے قدموں کی چاپ ہمیشہ جنگ کی راہداریوں میں سنائی دے گی، وہ اچھے کالم نگار اور مرنجاں مرنج شخصیت کے مالک تھے، جتنا عرصہ میں نے ان کے ساتھ گزارا ان کے تجربات و مشاہدات سے استفادہ کرتا رہا، و ہ زیادہ تر دین کی باتیں کرتے تھے، کسی حال میں نماز قضا نہ کرتے، ہم دونوں ایک کمرے میں تھے، آج کے دور میں دین دنیا کو پہلو بہ پہلو لے کر صراط مستقیم پر چلنے والے کم ہوتے ہیں، مگر پاطفیل جو پورے ادارے کے ہر فرد کے بڑے بھائی تھے بھرپور اور بے ضرر زندگی گزار گئے؎
خدا رحمت کند ایں عاشقانِ پاک طینت را
طاعت گزاری میں زندگی بسر کرنے کی خوبصورت مثال قائم کرگئے، اللہ تعالیٰ اپنے ایسے پاکیزہ صفت عشاق پر اپنی رحمت خاص فرمائے)
٭٭٭٭
وہ باتیں تری
...o گورنر سرور:اسلامی دنیا کے لئے سعودی قیادت کی مخلصانہ کوشش قابل تحسین ہے۔
اس بیان سے عمران خان کے دورۂ سعودی عرب کو تقویت ملے گی۔
...o فردوس عاشق اعوان:وزیر اعظم کے دورۂ سعودی عرب سے عوام کو خوشخبری ملے گی۔
دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے ۔
...o گجرات میں سب انسپکٹر نے سپاہی بیٹے سے مل کر میرج ہال کا مالک قتل کردیا۔
اب اس خبر کا فالو اپ بھی آنا چاہیے، پولیس گردی نے اب تک کئی گھر اجاڑ دیئے ہیں مگر اس فورس پر کوئی تگڑا ہاتھ نہیں ڈالتا۔
...o اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر واک پر نکلے تو جگہ جگہ پڑا کچرا چن لیا۔
شیم شیم!
٭٭٭٭
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)