لاہور(نمائندہ جنگ، صباح نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کی درخواست پر رجسٹر آفس کا اعتراض ختم کر کے باقاعدہ طور پر سماعت کیلئےمتعلقہ بینچ کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیدیا، لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی درخواست 19 مئی کو سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ شہباز شریف کو علاج کیلئے جا نیکی اجازت دی تھی اگر عدالتی حکم کو ہوا میں اڑایا گیا تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کی درخواست پر اعتراض پر سماعت کی۔ شہباز شریف کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے شہباز شریف کو 8ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی لیکن عدالتی حکم کے باوجود انہیں ایئر پورٹ پر روک لیا گیا جو افسوسناک ہے۔ عدالت نے سرکاری وکلا کی موجودگی میں فیصلہ سنایا تھا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے استدعا کی کہ بیرون ملک جانے کے حکم پر عمل درآمد کروایا جائے ۔وکیل امجد پرویز نے کہاکہ عدالتی احکامات پرعمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست کے سواکوئی چارہ نہیں،عدالت کا اختیار ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی کرتے ہوئے سزا دے سکتی ہے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی آرڈر پرعمل درآمد کی ضرورت ہو گی تو اس کیلئے توہین عدالت کی درخواست کی ضرورت نہیں ہو گی، لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار آفس قانون کے ساتھ کھیل رہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست کے ناقابل سماعت ہونے پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کر دیا ۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ شہباز شریف کو علاج کیلئے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اگر عدالتی حکم کو ہوا میں اڑایا گیا تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔