(فیض احمد فیض)
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
آج تم یاد بے حساب آئے
(وسیم بریلوی)
اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسے
تیری مرضی کے مطابق نظر آئیں کیسے
(راحت اندوری)
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
(ندا فاضلی)
ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے
عشق کیجئے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے