راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی قیادت جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرے، امن مخالف سپائیلرز کی پسپائی کیلئے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ناگزیر ہے،پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں سے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کامیابی ملی، منفی بیانات اور الزام تراشیاں ماحول کی خرابی کا باعث بنتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے چیئرمین افغان اعلیٰ کونسل برائے قومی کو ستمبر 2020ء میں کیے گئے پاکستان کے کامیاب دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم تمام افغان قیادت کے ساتھ روابط کے متمنی ہیں تاکہ افغان امن عمل اور دوطرفہ تعلقات بہتر انداز میں آگے بڑھ سکیں،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو، اپنی پرخلوص مصالحانہ کاوشوں کے سبب امریکہ اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد میں کامیابی حاصل ہوئی، اب یہ ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس نادر موقع کو غنیمت جانیں۔