• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی کابینہ، نسیم میمن کو چیئرمین لاڑکانہ بورڈ مقرر کرنے کی منظوری

کراچی (سید محمد عسکری) صوبائی کابینہ نے عدالت عالیہ کے حکم کی روشنی میں ماہر تعلیم پروفیسر نسیم میمن کو لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے یہ منظوری گشتی مراسلے کے زریعے دی گئی ہے جس کا نوٹیفکیشن منگل 29 جون کو جاری ہونےکا امکان ہے۔ پروفیسر نسیم میمن کی تعیناتی سے متعلق سمری محکمہ بورڈز و جامعات کے سیکریٹری قاضی شاہد پرویز کی جانب سے بھیجی گئی تھی سمری میں وزیر اعلیٰ سندھ سے کہا گیا تھا کہ عدالت نے نے حکم دیا ہے کہ نسیم میمن کو چئیرمین لاڑکانہ بورڈ مقرر کرنے کا نوٹفکیشن جاری کیا جائے چناچہ اس معاملے پرصوبائی کابینہ کے سامنے پیش کرکے اس کی منظوری لی جائے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ 5کابینہ ارکان کے شہر سے باہر ہونے کی وجہ سے منظوری نہیں لی جا سکی 20میں سے 15 ارکان کابینہ نے نسیم میمن کو چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دیدی۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھیجی جانے والی سمری پراعتراض کرکے سمری واپس بھجوادی تھی۔ پروفیسرنسیم میمن نے آفر لیٹر ملنے کے باوجود تقرر نامہ جاری نہ کرنے کے حکومتی اقدام کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ میرٹ پر تلاش کمیٹی کی جانب سے ان کا انتخاب ہوا پھر دو اداروں نے انھیں کلیئر کردیا تھا جب کہ ایک ادارے نے ان کے بارے میں غلط معلومات فراہم کیں جس پر انھیں لاڑکانہ بورڈ کے چیئرمین کا آفر لیٹر ملنے کے باوجود تقرر نامہ نہیں دیا گیا جس پر عدالت نے ایک ماہ قبل تقرر نامہ جاری کرنے کا حکم دیا۔ فیصلے کے بعد محکمہ بورڈز و جامعات نے سمری بنا کر وزیر اعلی سندھ کو بھیج دی تاہم وزیر اعلی سندھ نے سمری پر اعتراض کرتے ہوئے اسے واپس بھیج دیا تھا جس پر پروفیسرنسیم میمن نے سندھ ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی تھی جس کے بعد عدالت نے 20 روز میں تقرر نامہ جاری کرنے کا حکم دے کر سماعت کی تاریخ 24 جون مقرر کررکھی تھی مگر اس روز بھی عدالت میں تقرر نامہ پیش نہیں کیا گیا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سکریٹری بورڈز قاضی شاہد پرویز اور ڈائریکٹر لیگل مدثر خان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 جون کو وضاحت طلب کررکھی ہے ۔یاد رہے کہ سندھ ٹیکنیکل بورڈ میں آفر لیٹر ملنے کے باوجود تقرر نامہ نہ جاری کرنے پرپروفیسر ارشد اعظمی نے عدالت عالیہ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

تازہ ترین