• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک وہ ہیں جنہیں تصویر بنانا آتی ہے

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے، ہمیں دھمکانے کا وقت گیا، غیرملکی طاقتوں نے دھونس جمانے کی کوشش کی تو ہم ان کا سردیوارِ چین پر مار کر پاش پاش کر دیں گے۔ اب شاید چین کے عملی جواب کی بھی ضرورت نہ رہے کیونکہ دیوارِ چین کے پتھر بہت سخت ہیں۔ دھمکیاں تو ہمیں بھی ہر جانب سے ملتی ہیں مگر ہمارے ایمان و ایقان کی دیوار اس قدر ناپختہ ہے کہ تعمیل کے سوا ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ’’مجبوری کی تے نخرہ کی‘‘ ہم تو بس یہی کہہ سکتے ہیں، سر تسلیمِ خم ہے جو مزاج یار میں آئے، چین کے ساتھ ہماری قلزم سے گہری دوستی ہمارے لئے ’’کورا مین‘‘ ہے، ہم آزما چکےہیں، یہ بات اب پاکستان کے عوام ہوں یا حکمران اُن کو ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ چین ہمارے نظریے کو پاش پاش کرنے والوں کے راستے کا سخت پتھر ہے، ریجن کا نقشہ بدلنے کا وقت آگیا، چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، اپنے خطے کے ممالک سے اچھے روابط کا اعادہ کرتے رہنا چاہئے، مغربی قوتیں تیسری دنیا کو برقرار رکھنے کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں، ہمیں اپنی خارجہ، داخلہ پالیسی کو منوانا ہوگا بشرطیکہ اس پالیسی کی بنیادسر اٹھا کر چلنے پر قائم ہو، یہود و نصاریٰ ایک ہیں مسلم امہ ایک نہیں۔ اس کی قوت کسی نقطے پر نہیں اور منتشر قوت ہو یا وسائل صفر سے زیادہ نہیں، پاکستان اپنی بہترین فوجی و ایٹمی قوت کے باوجود کیوں باجگزار ہے، گو ہم آزاد ہیں مگر آزادانہ چل نہیں پاتے، آخر کیوں؟ امہ کی قوت کو منتشر کیا جا رہا ہے۔ بھارت کا کردار پاکستان دشمنی پر مبنی ہے اور یہی ان کا سیاسی نظام بھی ہے۔ ہمارے سفارتخانے اپنی ذمہ داری کماحقہ نہیں نبھا رہے۔ طنابیں کھینچنے کی ضرورت ہے، عوام کا حکومت پر اعتماد متزلزل ہے، کیا اس پر پالیسی سازوں کی نظر ہے، یا وہ اسی طرح سیر چشم رہیں گے اور ہر چہ بادا باد کا نعرہ بلند رکھیں گے۔

٭٭٭٭

لیسکو چیف کی ایک نظرِ کرم کا سوال ہے

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے چیئرمین سے ایک ہم ہی نہیں ہزاروں گرمی کی آگ میں جلتے عوام کی گزارش ہے کہ عامر ٹائون سب ڈویژن میں جو بھی ٹرانسفارمر نصب کیا جاتا ہے وہ مکینوں کی ضرورت پورا کرنے کی گنجائش نہیں رکھتا، اس سب ڈویژن عامر ٹائون میں گزشتہ تین دنوں سے بجلی نہیں آ رہی جبکہ ایک نیا ٹرانسفارمر خالد عزیز بلاک کے کھمبے پر نصب کرنے کے لئے منظور ہو چکا ہے مگر عامر ٹائون سب ڈویژن کے عالی مرتب ایس ڈی او ٹس سے مس نہیں ہوتے، یہ ایک مقامی نوعیت کا مسئلہ ہے اس کا ملکی شارٹ فال سے کوئی تعلق نہیں، ہم اس علاقے کے انتہائی فعال ایم این اے روحیل اصغر سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے لگے بندھے پکے ووٹرز ضائع نہ کریں بلکہ علاقہ مکینوں کو ان کا حق دلوائیں،یہ ان کے سیاسی مستقبل کا سوال ہے ہمیں لیسکو چیف سے پوری توقع ہے کہ وہ عامر ٹائون سب ڈویژن کے عملے کو خالد عزیز بلاک میں نیا منظور شدہ ٹرانسفارمر نصب کرنے کا حکم صادر کریں گے، اگر یہ علاقہ لیسکو کے دائرہ کار سے باہر ہے تو یہاں کے مکینوں کو ماہانہ بل کیوں بھیجے جاتے ہیں؟اس سے پہلے کہ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد انتہائی اقدام کرنے پر مجبور ہو جائے مجبور صارفین کی فریاد عامر ٹائون سب ڈویژن سنے، بات میڈیا کے علم میں آ چکی ہے، حق مانگنا گناہ نہیں۔

٭٭٭٭

لوگ اپنے اندر بھری بجلی سے کام لیں

بیدار قومیں جب ظلم، محرومی اور جبر کا شکار ہوتی ہیں تو اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ طاقت کو اپنے جائز حق کے حصول کے لئے استعمال کرتی ہیں، حالات کی سنگینی میں خیبر پختونخوا کے سی ایم محمود خان کا یہ بیان ہجو یا شاعری نہیں! وہ فرماتے ہیں نئے مالی سال کے بجٹ پر عملدرآمد سے صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا (بشرطیکہ اس پر عملدرآمد واقعتاً ہو) کیا تکنیکی بیان ہے کہ عوام بھی مر جائیں اور سیاست بھی بچ جائے، اور مرکزی حکومت کا یہ حال کہ ایک طرف چین سے یاری دوسری جانب امریکہ کی غلامی، یہ دوغلی سیاسی حکمت عملی کاٹھ کی ہنڈیا ہے کتنے دن چلے گی؟

ایک نظر انقلاب فرانس پر ڈالیں، اس کی وجوہات و اسباب ہم سے بہت کم تھے، بجلی گیس کا بحران ہے تو کیا پاکستانی قوم کے اندر موجود بجلی بھی کام نہیں دکھائے گی، اس وقت مافیا شکن حکومت خود مافیاز کی پرورش گاہ ہےقلم پر رعشہ طار ی ہے، بدانتظامی و نااہلی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے لوگوں کو پچھلے بڑے اولیا اللہ لگنے لگے ہیں۔

٭٭٭٭

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین