پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پشاور میں دلیپ کمار کے پھوپھی کے بیٹے حاجی عزیز الرحمان کی بہو ہما محسن نے بتایا کہ دلیپ کمار مرحوم 1988 میں پشاور آئے تو ان کے گھر میں ان کے لیے ایک شاندار عشائیے کا اہتمام کیا گیا، جس میں دوسو مہمانوں کو بھی دعوت دی گئی تاہم وہ یہ دیکھ کر حیران ہوئے کہ رات کے وقت نہ صرف پورا میڈیا ان کے گیٹ پر پہنچ گیا تھا بلکہ تقریباً آٹھ سو بن بلائے مہمان بھی ان کے دروازے پر پہنچ کر دلیپ کمار سے ملنے کی درخواست کرنے لگے۔’اس موقعے پر کئی عجیب واقعات بھی ہوئے، جیسے کہ ایک شخص نے میرے شوہر محسن عزیز کے ہاتھ میں ایک بیگ پکڑاتے ہوئے کہا کہ یہ دلیپ کمار کو میری طرف سے دے دینا۔ جب میرے شوہر نے دیکھا تو اس میں کئی قیمتی رولیکس کی گھڑیاں تھیں۔ اس شخص نے کہا کہ اگر دلیپ کمار نے یہ پہن لیں تو ان کی قیمت ادا ہو جائے گی۔ وہ شخص گھڑیاں دیتے ہی وہاں سے رخصت ہو گیا، یہ عالم تھا لوگوں کا دلیپ کمار سے محبت کا۔‘ہما محسن نے بتایا کہ وہ اور ان کے شوہر کئی بار بھارت بھی اپنے رشتہ داروں سے ملنے گئے ہیں اور ہر بار ان کی دلیپ کمار سے بھی ملاقات ہوتی تھی۔’ایک دفعہ رمضان کا مہینہ تھا اور انہوں نے تاج محل ہوٹل میں ہمارے لیے افطاری کا انتظام بھی کیا تھا۔ وہ اپنے رشتہ داروں، اپنے شہر اور اپنی مٹی سے پیار کرنے والے شخص تھے۔ وہ اتنی شہرت رکھنے کے باوجود بہت منکسر مزاج تھے اور ہر کسی کو یاد رکھتے تھے۔ لیکن 2013 میں جب محسن عزیز ان سے ملنے بھارت گئے تو بیماری کی وجہ سے وہ انہیں پہچان نہیں پائے۔‘عفان عزیز نے کہا کہ ان کے وفات پر ان کا پورا خاندان غمزدہ ہے اور ان کے دوست اور جاننے والے تعزیت کے لیے انہیں پیغامات بھی بھیج رہے ہیں۔