• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری دفاتر میں نوکری وراثت نہیں، صرف 2005 کے بعد انتقال کرنے والوں کے بچوں کو ملازمت ملے گی، سپریم کورٹ

اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازم لعل محمد کے بیٹے کو ملازمت دینے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ وزیراعظم پیکج کے تحت باپ کی جگہ سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہونگے جنکے والد کا انتقال 2005ء کے بعد ہوا ہو، سال 2005 ء سے پہلے انتقال کرنے والے سرکاری ملازمین کے بچوں پر وزیراعظم پیکیج لاگو نہیں ہوتا ۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری دفاتر وراثت میں ملنے والی چیز تو نہیں،باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کا قانون ہی عجیب و غریب ہے،قانون کم آمدن والے ملازمین کیلئے بنا بھرتی افسران کے بچے ہوتے ہیں،ایسے نوکریاں دینے سے میرٹ کا خاتمہ ہوتا ہے۔ 

منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے باپ کی جگہ بیٹے کو ملازمت دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل پر سماعت کی ۔

دوران سماعت سراج محمد نے موقف اپنایا کہ اپنے والد کی جگہ بھرتی ہونے کی محکمہ کو درخواست دی جو وزارت تعلیم نے مسترد کردی، پشاور ہائیکورٹ نے مجھے بھرتی کرنے کا حکم دیا ۔ 

اس دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کا قانون ہی عجیب و غریب ہے، اس طرح نوکریاں دینے سے میرٹ کا مکمل خاتمہ ہوتا ہے،اے ایس آئی کا بیٹا کہتا ہے کہ ڈائریکٹ ڈی ایس پی بھرتی کرو،ایسا نہیں ہو سکتا کہ باپ کا انتقال ہوجائے تو بیٹا بھرتی ہو جائے۔ 

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ سراج محمد کے والد لعل محمد سال 2000 ء میں دوران سروس انتقال کر گئے تھے ،باپ کی جگہ بیٹے کو ملازمت دینے کے وزیر اعظم پیکج کا اطلاق 2005ء سے ہوتا ہے۔

باپ کی جگہ بیٹے کو ملازمت دینے کے وزیر اعظم پیکیج کا اطلاق فریق مخالف پر نہیں ہوتا ۔اس دوران جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیئے کہ ابتدائی طور پر یہ قانون پولیس اور دیگر شہداء کے لئے تھا۔ 

عدالت نے دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازم لعل محمد کے بیٹے سراج محمد کو ملازمت دینے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر معاملہ نمٹا تے ہوئے قرار دیا ہے کہ وزیراعظم پیکج کے تحت باپ کی جگہ سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہونگے جن کے والد کا انتقال 2005 ء کے بعد ہوا ہو، سال 2005 ء سے پہلے انتقال کرنے والے سرکاری ملازمین کے بچوں پر وزیراعظم پیکج لاگو نہیں ہوتا۔ 

واضح رہے کہ سراج محمد کے والد لعل محمد سال 2000 ء میں دوران سروس انتقال کر گئے تھے،پشاور ہائیکورٹ نے سراج محمد کو باپ کی جگہ پر بھرتی کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سٹاف ویلفیئر آرگنائزیشن نے چیف ویلفیئر آفیسر و دیگر کے ذریعے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔

تازہ ترین