بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے

November 08, 2021

بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے

صرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے

رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں

سب بچھڑ جائیں گے سب بکھر جائیں گے

یہ خراباتیان خرد باختہ

صبح ہوتے ہی سب کام پر جائیں گے

کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں

کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے

ہے غنیمت کہ اسرار ہستی سے ہم

بے خبر آئے ہیں بے خبر جائیں گے