ٹرائل کورٹ کا حقِ جرح ختم کرنیکا فیصلہ خلاف قانون ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

January 25, 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا وزیراعظم عمران خان پر جرح کا حق بحال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جرح کا حق ختم کرنے کا فیصلہ جلدبازی میں کیا جو شفاف ٹرائل کے طے شدہ اصولوں کے مطابق نہیں، اس لئے خلاف قانون ہونے پر جرح کا حق ختم کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے شفافیت کے اصولوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خواجہ آصف کی درخواست پر تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جرح کا حق ختم کرنے کا فیصلہ کرتے وقت شفافیت کے لازمی اصولوں پر عملدرآمد نہیں کیا۔ عدالت نے خواجہ آصف اور عمران خان کے وکلا کے دلائل کو بھی تحریری فیصلے کا حصہ بنایا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ خواجہ آصف کے وکیل کے مطابق ٹرائل کورٹ نے بغیر نوٹس جاری کئے ،عمران خان اور گواہوں پر درخواست گزار کا حق جرح ختم کیا جبکہ عمران خان کے وکیل کے مطابق خواجہ آصف کے روئیے کی بنیاد پر ٹرائل کورٹ نے حق جرح ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فریقین کیس میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال سے متعلق بیان پر مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کیخلاف دس ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔