یوکرین، فصلوں میں کمی، کئی ملکوں میں خوراک کے بحران کا خطرہ

May 22, 2022

برسلز( نمائندہ جنگ ) روس کی یوکرین میں مداخلت کے بعد اس سال یوکرین اپنی زرعی فصلوں کا صرف 50فیصد ہی حاصل کر پائے گا جس سے دنیا کے بہت سے ممالک میں خوراک کے بحران کا خطرہ ہے۔ اس بحران کی ایک وجہ جہاں روس کی جانب سے یوکرین کی بندرگاہوں کی بندش ہے وہیں مبینہ طور پر روس نے یوکرین کہ کھڑی فصلوں کے ایک بڑے علاقے میں بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں۔ ان بارودی سرنگوں کے خوف سے کاشتکار اپنی فصل کاٹنے سے خوفزدہ ہیں، ذرائع ابلاغ کے مطابق اسی وجہ سے یہ خطرہ ہے کہ یوکرین شاید اپنی کھڑی فصلوں میں سے آدھی پیداوار حاصل نہ کر پائے جب کہ نئی فصل کیلئے مزدوروں اور کھاد کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، بتایا گیا ہے کہ مصر سمیت کئی ممالک میں خوراک کا بڑا حصہ روس اور یوکرین سے ہی آتا ہے، مصر میں تو خوراک کی 80فیصد درآمدات کا مرکز یہی علا قہ ہے جب کہ یورپ میں بھی گندم اور اس سے بننے والی بیکری کی اشیا کافی مہنگی ہوگئی ہیں، اس کے ساتھ ہی کئی یورپین سپر اسٹورز میں ان اشیاء کی راشن بندی بھی دیکھنے میں آئی ہے جہاں صارفین کیلئے میدے ، آٹے اور تیل کی خریداری کو محدود کر دیا گیا ہے۔ یورپین ذرائع ابلاغ کے مطابق خوراک کی کمی کو پورا کرنے کے مختلف طریقوں پر غور کیلئے گذشتہ روز یورپین ڈیولپمنٹ منسٹرز کا اجلاس بھی برسلز میں ہوا ہے جس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ کس طرح سے یوکرین کی ذخیرہ شدہ خوراک کو باقی دنیا تک پہنچایا جائے، اس حوالے سے مزید فیصلے سامنے آنے کا انتظار ہے۔