لاکھوں امریکی جلد کے سرطان میں مبتلا ہوسکتے ہیں، کینسر سوسائٹی امریکہ

May 24, 2022

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکن کینسر سوسائٹی اور امیریکن سوسائٹی آف کلینیکل اونکولوجسٹ کی جانب سے پیش کیے گئے تخمینے کے مطابق سال 2022میں تقریباً 34 لاکھ امریکی جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔امریکی اداروں کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کی بڑی تعداد (33لاکھ) میں باسل خلیے ہوں گے جبکہ دیگر (99ہزار 780) افراد میلینوما کی زد میں ہوں گے۔میلینوما جِلد کے سرطان کی ایک نایاب اور خطرناک قسم ہے، کینسر ماہرین کے اندازے کے مطابق میلینوما اس سال 7ہزار 650امریکیوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔کُل اعتبار کے حساب سے تقریباً 20 فی صد امریکی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوتے ہیں۔ عورتوں کی نسبت مرد اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں لیکن خواتین عموماً مردوں کے مقابلے میں کم عمری میں اس بیماری کا شکار ہوجاتی ہیں۔جِلد کا سرطان جِلد کے رنگ کی تمیز کیے بغیر کسی کو بھی ہو سکتا ہے۔ امریکہ میں جِلد کا کینسر، کینسر کی سب سے عام قسم ہے لیکن اس کے متعلق سمجھا جاتا ہے کہ اس سے بچا جا سکتا ہے۔یہ بیماری زیادہ تر الٹر وائلٹ شعاؤں کے زیادہ افشا ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ چاہے اس کا انکشاف سورج سے ہو یا کسی دوسرے مصنوعی ذریعے سے۔الٹرا وائلٹ شعائیں جِلد کے خلیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں، ایسے غیر معمولی خلیوں کا سبب بنتی ہیں جو ٹوٹتے ہیں اور پھیل جاتے ہیں۔جِلد کے سرطان کی قسم اور اسٹیج کے حساب سے اس کا علاج مختلف ہوتا ہے لیکن علاج کا عام طریقہ کار کینسر زدہ ٹِشوؤں کو کاٹ کر علیحدہ کردینا یا ٹِشو کو ختم کرنے کے لیے جما دینا ہے۔تمام اقسام کی الٹرا وائلٹ شعاؤں کا انسانی جِلد پر پڑنا، جِلد کے سرطان تک لے جا سکتا ہے۔