دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کی حفاظتی ضمانت منظور

July 07, 2022

فائل فوٹو

لاہور ہائی کورٹ نے کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

دعا زہرا سے شادی کرنے والے ظہیر نے حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے ظہیر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس عالیہ نیلم نے ظہیر احمد کو 14 جولائی تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔

درخواست گزار ظہیر احمد کا درخواست میں موقف تھا کہ دعا زہرا سے نکاح کیا ہے، الزام لگایا جا رہا ہے کہ دعا کو اغوا کیا ہے، خدشہ ہے کہ پولیس گرفتار کر لے گی۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا کہ کب کی ایف آئی آر درج ہے؟ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ 16 اپریل کو اغوا کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

دعا زہرا کے نکاح کی ویڈیو منظرِ عام پر، حق مہر کتنا لکھوایا گیا؟


جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ تو ابھی تک آپ کیا کر رہے ہیں؟ آپ کو کیسے پتہ چلا پولیس درخواست گزار کو گرفتار کرنا چاہتی ہے؟

وکیل نے بتایا کہ تفتیشی افسر کا بیان ہے کہ وہ معاملےکی دوبارہ تفتیش کر رہےہیں، اس لیے ہمیں خدشہ ہے کہ پولیس درخواست گزار کو گرفتار کر لے گی۔

درخواست گزار نے کہا کہ عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے تاکہ متعلقہ عدالت سے عبوری ضمانت لی جاسکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں دعا زہرا نے کہا تھا کہ اگر اس کے والدین نے مداخلت کی یا ظہیر سے جدا کرنے کی کوشش کی تو انتہائی اقدام اٹھاؤں گی لیکن ظہیر کو چھوڑ کر کراچی نہیں جاؤں گی۔

ایک انٹرویو میں دعا زہرا نے کہا کہ اگر میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی بنیاد پر ظہیر سے الگ کیا گیا تو کسی صورت والدین کے پاس نہیں جاؤں گی۔

دعا کا کہنا تھا کہ والدین چھوٹی چھوٹی باتوں پر مارتے پیٹتے تھے، والدین کے پاس گئی تو وہ یقیناً مار دیں گے، دارالامان بھی نہیں جانا چاہتی ، اپنے شوہر ظہیر کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہوں۔

دعا زہرا نے کہا کہ میں بالغ ہوں، میرا نکاح جائز ہے، ظہیر کے بغیر رہ ہی نہیں سکتی، ظہیر سے الگ ہونے کا سوچتی بھی ہوں تو دل گھبرانا شروع ہوجاتا ہے۔

دعا نے اپنے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نکاح کیا ہے کوئی گناہ نہیں کیا کہ عدالتوں میں ہمیں گھسیٹ رہے ہیں۔