پختونخواہ میں سیاسی جماعتوں کا جوڑ توڑ

August 04, 2022

خیبر پختونخوا میں مون سون کی طوفانی بارشوں اور سیلابوں نے تباہی مچا د ی درجن سے زائد افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے کھڑی فصلیں اور باغات تباہ ہوگئے جبکہ سینکڑوں مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئے دیر سوات بونیر شبقدر اور چارسدہ اور دیگر اضلاع میں سات سو سے زائد گھر دریا برد ہوگئے مکین کھلے آسمان تلے زندگی گزار پر مجبور ہیں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سوات ٗ خیبر، مانسہرہ، لوئر دیر، بونیر، صوابی ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں حکومتی ادارو ں کی طرف سے مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں اور سیلابوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی متاثرین سیلاب نے حکومت سے بروقت انکے لئے سرچھپانے کی جگہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ خوراکی اشیاء کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ کھلے آسمان تلے بچوں سمیت زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔

بارشوں کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع اور املاک کو نقصان انتہائی افسوسناک ہے بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امداد ی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی اور عملی اقدامات یقینی بنانے کی ضرورت ہے بعض اضلاع میں پیشگی الرٹ جاری ہونے کے باوجود متعلقہ انتظامیہ کی طر ف سے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے کا نوٹس لیا جائے اور ذمہ دار حکام اور اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں قدرتی آفات کے موقع پر اداروں کی طرف سے کسی قسم کی غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ نہ ہو خیبر پختونخوا میں سیاسی سرگرمیاں بھی روز بروز بڑھتی جارہی ہے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ دنوں پشاور میں کئی شمولیتی تقریبات میں شرکت کی سیاسی رہنمائوں اور اپنی سیاسی جماعتوں سے ناراض پارٹی رہنماؤں نے آنیوالے الیکشن کیلئے اپنے سیاسی مستقبل کیلئے مضبوط سیاسی جماعتوں کی طرف اڑان شروع کردی ہے خیبر پختونخوا میں سیاسی جماعتوں نے آنیوالے الیکشن کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں اے این پی کی طرف سے آنیوالے جنرل الیکشن میں خواہشمند امیدواروں سے کاغذات طلب کرلئے گئے ہیں اے این پی کی طرف سے صوبہ بھر میں شمولیتی تقریبات کاسلسلہ جاری ہے۔

تاہم خیبر پختونخوا میں مستقبل کے حوالے سے اکثریت کی نظریں جمعیت علماء اسلام (ف) پر لگی ہیں او ر جمعیت علماء اسلام میں شمولیتوں کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے مولانا فضل الرحمن گزشتہ دنوں پشاور میں کافی مصروف رہے تحریک انصاف کے رہنما وسابق وصوبائی وزیر افتخار مہمند پیپلزپارٹی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شیر اعظم وزیر کے فرزند سابق ایم پی اے فخر اعظم وزیر اور تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے دیگرکارکنوں ا ور رہنماؤں نے جمعیت علماء اسلام میں باقاعدہ طورپر شمولیت اختیار کرلی ہے ایسا نظر آرہا ہے کہ آنیوالے الیکشن میں جمعیت علماء اسلام ( ف ) اور تحریک انصاف کے مابین زبردست ٹاکرا ہوگا۔

تحریک انصاف ٗجمعیت علماء اسلام ( ف )ٗ عوامی نیشنل پارٹی پیپلز پارٹی جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی سیاسی سرگرمیوں کے لحاظ سے کافی متحرک ہوچکی ہے اور آنیوالے الیکشن کیلئے ہیوی ویٹ امیدواروں کو میدان میں لانے کیلئے منصوبہ بندی کر رہی ہے تاہم دیکھنا یہ ہے کہ آنیوالے الیکشن سے قبل خیبر پختونخوا میں تحریک ا نصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے بعد ضمنی الیکشن کیلئے کن سیاسی جماعتوں کے مابین ٹاکرا ہوگا ا ے این پی اور جمعیت علماء اسلام نے ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار میدان میں اتارنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم اب دیکھنا یہ ہوگا کہ مرکز میں حکمران اتحاد میں شامل سیاسی جماعتیں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے یا اپنی سیاسی جماعت کے امیدوار میدان میں اتارتے ہیں۔

تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے ترجمان ظاہر شاہ طورو کا کہنا ہے کہ ضمنی الیکشن میں میدان خالی نہیں چھوڑیں گے اپنے امیدوار میدان میں اتاریں گے ملک کے تمام بحرانوں کا واحد حل فوری طور پر شفاف انتخابات ہیں پاکستان پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا نے سابق صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی کے خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شیر اعظم وزیر کی بیٹے فخر اعظم وزیر کی جمعیت علماء اسلام ( ف) میں شمولیت اور شمولیتی تقریب میں شیر اعظم وزیر کی شرکت پرشدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نجم الدین خان کے مطابق کہ شیر اعظم وزیر پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیراور خیبر پختونخوا اسمبلی میں موجودہ پارلیمانی لیڈر ہیں انہیں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے تھی انکے صاحبزادے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں نجم الدین خان کے مطابق کہ شیر اعظم وزیر کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی رپورٹ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ارسال کردی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات امجد آفریدی نے بتایا کہ شیر اعظم وزیر کو اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی ادھر پیپلز پارٹی کے خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شیراعظم وزیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کی ہے بیٹے نے شمولیتی تقریب میں شرکت کیلئے مجبور کیا تھا میر ی وابستگی پیپلز پارٹی سے ہے اور رہے گی تاہم اپنے بیٹے فخر اعظم وزیر کی جمعیت علماء اسلام ( ف ) میں شمولیت کے موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شیر اعظم وزیر کی موجودگی کے حوالے سے مختلف چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں۔