ٹرانس جینڈر بل اسلامی تشخص پر حملہ، واپس لیا جائے، تحفظ ختم نبوت و استحکام پاکستان کانفرنس

September 25, 2022

راولپنڈی(خبر نگار خصوصی)عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے قائدین نے ٹرانس جینڈر بل کو اسلامی و قومی تشخص پر حملہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس وقت پاکستان کو قادیانیت اور کفر کے فتنوں نے گھیر رکھا ہےاور بدقسمتی سے ہمارے حکمران اور بیشتر سیاسی قیادت اغیار کے ہاتھوں میں کھلونا بن چکے ہیں۔ پاکستان کی دینی قوتیں یہ واضح کردینا چاہتی ہیں کہ کوئی بھی تحریک ہو ختم نبوت کے پروانے اپنی جانوں کو ہتھیلیوں پر رکھ کر ختم نبوت کی حفاظت کرتے نظر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب متحد ہوکر قادیانیت کے فتنے کو ختم کریں گے۔حکومت فی الفور ٹرانس جینڈر بل واپس لے،اسلام سے متصادم کوئی بل،ایکٹ یا قانون اس ملک میں لاگو نہیں ہونے دیا جائے گا۔ 29ستمبر کواسلام آباد میں بین الاقوامی تحفظ ختم نبوت ﷺ کا انعقاد کیا جائے گاجس میں غیر ملکی مندوبین بھی شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا پیرحافظ ناصرالدین خاکوانی، نائب امیر مرکزیہ مولانا خواجہ عزیز احمد، وفاق المدارس عربیہ پاکستان کے رہنما قاضی عبدالرشید، مولانا اللہ وسایا،شریعت کونسل کے مولانا زاہد لراشدی، جمعیت اہلحدیث کے مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا شیخ عبدالحمید گولڑہ شریف، مولانا سعید یوسف، انجمن تاجران کے رہنماؤں شرجیل میر، ارشداعوان، شاہدغفور پراچہ مولانا قاضی مشتاق احمد، مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالرشید، مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا محمدطیب فاروقی، مولانا فقیراللہ اختر، عبد الشکور نقشبندی، پیر سید چراغدین شاہ، مولانا عبد المجید ہزاروی،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سید عارف شیرازی نے گزشتہ روزلیاقت باغ میں سالانہ تحفظ ختم نبوت و دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔مقررین نے کہا ہے کہ 7ستمبر 1974کے عظیم فیصلے کی یاد میں ماہ ستمبر ختم نبوت کے طورپر م منایا جارہا ہے،7ستمبرکا مسلمانان عالم کے لئے فتح مبین کا دن ہےکیونکہ اس دن قادیانیوں کو غیراسلم اقلیت قراردیا گیا تھا اوراس دن کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور مسلمانوں کو عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت سے روشناس کرانے کے لئے کانفرنسز کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہاہے کہ موجودہ دور میں کچھ نادیدہ طاقتیں پاکستان سے حیاء کو نکالنے کے درپے ہیں،حیاء ہمارے ایمان کا سب سے مضبوط حصہ ہے،فتنہ قادیا نیت کی نظر شروع سے کشمیر پر تھی،کشمیر کے حالات کی ذمہ دار قادیانیت ہے،اللہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے،اگر 1974 کے آئین میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو پھر تمام سیاسی جماعتیں سن لیں کہ ان کے خلاف بھرپور تحریک چلے گی اورحضور کے ناموس کی حفاظت کے لیئے موسم کے سختیوں کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں گے اورہر گلی محلے میں عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کریں گے۔انہوںنے کہا ہے کہ اس مشن کو مشن بنا کر ثابت کریں کہ حضور نبی کریم کے بعد کوئی نبی نہیں،حضور کی ناموس کی حفاظت کریں گے خواہ ہماری جان بھی چلی جائے۔انہوںنے کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ نبی ﷺکی شان وحرمت کی طرف بڑھنے والے ہاتھ کو کاٹ کر رکھ دیں گے۔جس کلمہ بنیاد پر پاکستان حاصل کیا گیا آج اس کے نظریہ پر ٹرانس جینڈر بل کی صورت میں حملہ کیا جارہا ہے۔ عالمی تنظیم عقیدہ ختم نبوت کے پروانوں نے بارش میں کھڑے ہوکر قادیانیت کو پیغام دے دیا ہےکہ ہم سے ٹکر نہ لینا،قادیانیت کا فتنہ انگریز کی سازش کا حصہ ہے مگر ہم اسے ناکام بنائیں گے،قرآن وسنت کی بالادستی ہوگی تو قادیانت کا فتنہ بھی ختم ہوجائے گا۔حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں کسی بھی گستاخی کو برداشت نہیں کریں گے۔انہوںنےکہا ہے کہ ہم سب متحد ہوکر قادیانیت کے فتنے کو ختم کریں گے،ہم سب ختم نبوت کے لیئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔