فیصل بینک نے اسلامی بینکاری کا عمل مکمل کرلیا، منافع اور گروتھ میں اضافہ

November 29, 2022

کراچی ( سہیل افضل ) فیصل بینک کے چیف فنانشیل آفیسر سید ماجد علی نےکہاہےکہ ملک کے بینکاری نظام کو اسلامی بینکاری میں بدلنا ممکن ہے ،فیصل بینک اس کے لئے رول ماڈل ہے ، تمام بڑے بینک 5 سے 7سال کے عرصے میں اپنا نظام بدل سکتے ہیں ،سودی بینکاری کے خاتمے کا مشن لیکر فیصل بینک نے اس سلسلے میں تاریخ رقم کر دی،بینک نے( روایتی بینکاری ) سے اسلامی بینکاری کا عمل مکمل کر لیا ، کمرشل بینک کالائسنس ختم کر کے اسلامی بینکنگ کا لائسنس حاصل کر نے کے لئے اسٹیٹ بینک میں درخواست جمع کرا دی ہے ، اسلامی بینکاری کی طرف آنے سے بینک کا منافع اور گروتھ کم نہیں ہو ئی بلکہ بڑھی ہے ،وفاقی شرعی عدالت نے اپنے فیصلے میں ہماری مثال دی ہے ۔ فیصل بینک کے چیف فنانشیل آفیسر سید ماجد علی نے سودی بینکاری کے خاتمے اور اس میں پیش رفت کے حوالے سےجنگ سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ جب ہم نے کام شروع کیا تو ہمارے سامنے کوئی رول ماڈل نہیں تھا لیکن اب ایک رول ماڈل ہے ،ہمارے ماڈل کو دنیا کی بہترین یونیورسٹیز نے اٹھایا ہے ، دنیا کے کئی بینک ہمارا ماڈل لے چکے ہیں ، فیصل بینک کی مجموعی طور پر638برانچوں میں سے اب صرف ایک برانچ کنونشن بینکنگ کاکام کر رہی ہے ہم نے ،210برانچوں اور 5لاکھ کسٹمز کو کنونشن بینکنگ سے اسلامی بینکنگ میں تبدیل کیا ، یہ پاکستان سمیت دنیا بھر کےلئے ایک رول ماڈل ہے ،2014سے شروع کر دہ یہ سفراس برس دسمبر میں مکمل ہوگا،اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا ہے ،انھوں نے بتایا کہ اتنے بڑے نیٹ ورک کوکنونشن سے مکمل اسلامی بینکنگ میں تبدیل کرنے کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ،آج سفر شروع ہو گا تو ایک دن مکمل بھی ہو جائے گا ،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارے منافع اور برانچوں میں اضافہ اس کی مثال ہے کہ اسلامی بینکاری ایک کامیاب ماڈل ہے۔