عالمی اردو کانفرنس، ”یادرفتگاں“ کے عنوان سے اجلاس کا انعقاد

December 03, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیراہتمام جاری پندرہویں عالمی اردو کانفرنس میں ”یادرفتگاں“ کے عنوان سے منعقدہ اجلاس میں شمس الرحمٰن فاروقی، شمیم حنفی، فرہاد زیدی، گوپی چند نارنگ، امداد حسینی، فاروق قیصر(سرگم) کو یادکیا گیا، ادیب امداد حسینی کے ادب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سحر امداد کا کہنا تھا کہ امداد حسینی اپنے دور کے بڑے اور اہم ادیب میں شمار ہوتے ہیں، انہوں نے بارہ سال کی عمر سے شاعری کی دنیا میں قدم رکھا ،سال 2014ء میں ایوارڈ سے نوازا گیا،ان کی کتاب” دھوپ کرن“ ان کی شہرت کا باعث ہے، صحافی اور ادیب فرہاد زیدی کے حوالے سے ان کے صاحبزادے حسن زیدی نے کہاکہ فرہاد زیدی بطور صحافی اپنا مقام رکھتے تھے، میرے پاس وہ الفاظ نہیں جن میں انکی شخصیت کے عناصر کو بیان کر سکوں، ، ناصر عباسی کی جانب سے ادیب شمیم حنفی کی یاد میں اظہار رائے کرتے ہوئے انکا کہنا تھا میرے لئے افسردہ کر دینے والی بات ہے کہ آج آپ ہم میں موجود نہیں لیکن انکی تحریر فلسفیانہ اور جدیدیت کے تصور کی حامل ہے، مرحوم فاروق قیصر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکار ،ہدایتکار ارشد محمود کا کہنا تھا اکٹربکڑ ،انکل سرگم جیسے شاہکار فاروق قیصر کی شاہکار سوچ کی ہی تخلیق ہو سکتی ہے،گوپی چند کے حوالے سے حمید شاہد کا کہتا تھا کہ یہ وہ شخصیت تھے جن کے بارے میں الفاظ ڈھونڈنا مشکل ہے۔