اسکولوں کو صرف اصطبل بنانے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے، جسٹس عقیل عباسی

December 07, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ‏‎سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ڈالمیا شانتی نگر مانک اسکول کی زمین کی ملکیت سے متعلق درخواست پر ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن اور سیکریٹری تعلیم کو طلب کرتے ہوئے سرکاری اسکول عمارت کو مسمار نہ سے متعلق حکم امتناع برقرار رکھنے کا حکم دیدیا، جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے محکمہ تعلیم کا حال سب کی سامنے ہے، اسکول میں گھوڑے اور گدھے باندھ دیں گے مگر تعلیم نہیں دیں گے، کیا اسکولوں کو صرف اصطبل بنانے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے، محکمہ تعلیم نے تحریری جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا کہ نیشنل سیمنٹ فیکٹری نے 4800 گز زمین اسکول کیلئے مختص کی تھی، محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن نے 1996 میں بشمول اسکول 79 ایکڑ زمین سوسائٹی کو الاٹ کردی۔ اسکول رفاحی پلاٹ پر قائم ہے جس کی حیثیت تبدیل نہیں کی جاسکتی، سوسائٹی نے فیصل کنٹونمنٹ سے زمین کی حیثیت غیر قانونی طور پر تبدیل کرائی، فیصل کنٹونمنٹ مجاز اتھارٹی نہیں۔