سندھ گورنمنٹ اسپتال پی آئی بی 8 سال بعد بھی فعال نہ ہوسکا

January 31, 2023

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) محکمہ صحت سندھ کی عدم توجہ کے باعث سندھ گورنمنٹ اسپتال پی آئی بی کالونی تاحال فعال نہیںہوسکا۔ اسپتال کے لئے خریدی گئی کروڑوں کی مشینری بھی اسپتال میں نصب نہیں کی گئی جبکہ فرنیچر سمیت دیگر طبی و متفرق سامان سے بھی اسپتال خالی ہے۔ 100 بستروں پر مشتمل اسپتال کے قیام کی منظوری حکومت سندھ نے 2012میں دی تھی۔ یہ اسپتال محکمہ صحت کی جانب سے پیش کی جانے والی 2012کی سالانہ ترقیاتی اسکیم کا حصہ تھا جس کے لئے 50کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ اسپتال کی تکمیل کا دورانیہ 3 سال رکھا گیا یوں اسپتال کو 2015 میں تعمیر کی تکمیل کے ساتھ فعال کیا جانا تھا لیکن 8 سال گزرنے کے باوجود تاحال اسپتال کو فعال نہیں کیا جا سکا۔ محکمہ صحت سندھ کی عدم توجہ اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز سندھ کی لاپروائی کے باعث اسپتال کی عمارت 5 سال کی تاخیر سے مکمل ہوئی۔ 2020 میں محکمہ ورکس اینڈ سروسز نے یہ عمارت محکمہ صحت سندھ کے حوالے کر دی۔ ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو گزشتہ سال اسپتال کا افتتاح کرنا چاہتی تھیں لیکن ان سےایک ڈسپنسری کا افتتاح کرا دیا گیا جبکہ سندھ گورنمنٹ پی آئی بی اسپتال میں چند ڈاکٹروں کے ساتھ او پی ڈی شروع کرکے تصاویر وزیر صحت کے ساتھ شیئر کر دی گئیں تاہم باقائدہ فعال نہیں کیا گیا۔ اسپتال کی عدم فعالیت سے پی آئی بی کالونی اور قرب و جوار کے عوام صحت کی سہولتوں کے لئے دیگر اسپتالوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں اور انہوں نے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو سے درخواست کی ہے کہ جلد از جلد اسپتال فعال کیا جائے اور تاخیر کرنے والے افسران و عملے کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق کروڑوں روپے کی مشینری اور سامان کی خریداری میں مبینہ خورد برد کا خدشہ ہے اسی لئے تاحال اسپتال فعال نہیں کیا جاسکا۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ اسپتال کے لئے مشینری گزشتہ سال خریدی گئی تھی جو اسٹور میں موجود ہے۔ کچھ سامان کی خریداری باقی ہے جو رواں سال کر دی جائے گی ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسپتال کو رواں سال فعال کر دیا جائے گا۔