رمضان سے پہلے ہی مہنگائی، منافع خور بے قابو، عوام پریشان، گھریلو بجٹ آؤٹ

March 20, 2023

کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) منافع خور بے قابو ہوگئے، رمضان المبارک سے پہلے ہی ہر چیز کے نرخ میں اضافہ ہوگیا، جس سے عوام شدید پریشان ہیں، منافع خوروں نے پھل اور سبزیاں ، دالیں سمیت دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا.

شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے گھریلو بجٹ آؤٹ کر دیا ہے، جس چیز پر 10 روپے بڑھائے منافع خور اس چیز پر 20 اور30 روپے اضافی وصول کر رہے ہیں،اتواروں بازاروں میں غیر معیاری اشیاء فروخت کی جارہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق رمضان سے پہلے آخری اتوار کو مہنگائی نے بازاروں کا رخ کرنے والے شہریوں کے ہوش اڑا دیئے۔ ملک کے مختلف شہروں میں کھانے پینے کی اشیاء اور کچن آئٹمز کیقیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

مہنگائی کے ستائے شہریوں کا کہنا ہے کہ کہیں کوئی چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود نہیں۔ شہریوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو مزید پریشان کرنیوالے منافع خوروں کو کنٹرول کیا جائے۔اسلام آباد میں رمضان کی آمد سے پہلے ہی اشیائے ضروریہ مہنگی ہوگئیں،اسلام آباد میں سبزی اور پھل فروشوں نے دام بڑھا دیئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطا بق اسلام آباد میں پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں 40تا 50روپے فی کلو گرام اضافہ کردیا گیا۔

سبزیوں اورپھلوں کی قیمتوں میں اضافے پر شہریوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے،ماہ صیام کی آمد سے قبل مہنگائی نے عوام کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے۔

پشاور میں رمضان المبارک کی آمد سے قبل شہر کے بازاروں میں مہنگائی کی لہر بر قرار ہے۔ مختلف اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔

سبزی، پھل، مشروبات اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے نے شہریوں کے اوسان خطا کر دیئے تاہم ضلعی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں بے بس دکھائی دینے لگی جبکہ رمضان کیلئے خریداری کرنیوالے شہری خالی ہاتھ گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہیں۔

پھلوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں،سبزیوں کی قیمتیں بھی بے لگام ہیں جبکہ رہی سہی کسر منافع خوروں نے پوری کر دی جو دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹنے لگے ۔

ادھر لاہور کی اوپن مارکیٹوں میں رمضان المبارک سے قبل ہی مہنگائی کا طوفان آ گیا ،انتظامیہ کی طرف سے چیکنگ کا سخت نظام نہ ہونے کی وجہ سے دکاندار پھل اور سبزیاں سرکاری نرخنامے کی بجائے من مانے نرخوں پر فروخت کرتے ، اتوار بازاروں میں قیمتیں کنٹرول میں رہیں تاہم کئی اتوار بازاروں میں شہریوں کی جانب سے پھلوں اور سبزیوں کے ناقص معیار کی شکایات کی گئیں۔