امریکا کو ڈیفالٹ سے بچانے کی کوششیں، صدر بائیڈن اور ری پبلکنز قرض کی حد مقرر کرنے پر متفق

May 30, 2023

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکہ کو ڈیفالٹ سے بچانے کی کوششیں، امریکہ کے ڈیموکریٹک صدر جوبائیڈن اور حزب اختلاف کی ری پبلکن پارٹی کے کانگریس میں رہنما کیون میکارتھی نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت وفاقی حکومت کے 314کھرب ڈالر کے قرض لینے کی حد کو بڑھایا جائے گا، اس معاملے پر کانگریس بدھ کو ووٹنگ کرے گی۔ طویل مذاکرات کے بعد ہونے والے معاہدے سے مہینوں سے جاری تعطل کا خاتمہ ہوا ہے جس کے باعث امریکہ کے واجب الادا قرضوں پر ڈیفالٹ ہونے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے۔ صدر بائیڈن اور ایوان نمائندگان کے اسپیکر میکارتھی نے گزشتہ روز معاہدے پر بات چیت کے لیے 90منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ میکارتھی نے کیپٹل ہل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس معاہدے کو ’’امریکی عوام کے لائق‘‘ قرار دیا۔ معاہدہ امریکہ کی قرض لینے کی حد کو دو سال کے لیے بڑھائے کی اجازت دیتا ہے جب کہ اس وقت کے دوران اخراجات کو محدود کیا جائے گا۔ اس معاہدے میں کم آمدن والے افراد سے متعلق پروگراموں کے لئے کچھ اضافی کام بھی شامل ہیں۔ اسپیکر میکارتھی کے مطابق اس معاہدے کو اتوار تک مکمل تحریری شکل دے دی جائے گی۔ اس کے بعد کانگریس کے رہنما پھر صدر بائیڈن سے بات کریں گے جب کہ بدھ کو اس معاہدے پر کیپٹل ہل پر ووٹنگ ہوگی۔ معاہدے پر اتفاق سے قبل امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن کا کہنا تھا کہ اگر قرض کی حد میں اضافہ نہ کیا گیا تو حکومت کے پاس اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے فنڈز ختم ہو سکتے ہیں جس کے لئے حکومت کو قرض لینے کی ضرورت پڑ ے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت صرف اسی صورت قرض لے سکتی ہے اگر ایوان اور سینیٹ دونوں قرض کی حد میں اضافے کی منظوری دیں اور پھر صدر اس پر اپنے دستخط کریں۔