اغواء برائے تاوان میں ملوث پولیس اہلکار ٹارچر سیل بھی چلانے لگے

June 06, 2023

کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر میں پولیس اہلکار اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہونے کے ساتھ ٹارچر سیل بھی چلانے لگے، قائد آباد میں مبینہ پولیس اہلکاروں کی سرپرستی میں ٹارچر سیل کا انکشاف متاثرہ شہری نے کرتے ہوئے بتایا کہ ٹارچر سیل چلانے والے پولیس اہلکاروں کا تعلق ضلع ملیر اور کورنگی سے ہے،ٹارچر سیل میں مغویوں کو حبس بےجامیں رکھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے مغویوں سے رہائی کے لیے بھاری تاوان کا مطالبہ کیا جاتا ہے، کورنگی سے اغواء اور بد ترین تشدد کا نشانہ بنے والےشہری محمد آصف ولدمحمدیونس کے مطابق میں مکینک کاکام کرتا ہوں، مجھے کورنگی سے جنیریٹر کے کام کے بہانے اغوا کر کے قائد آباد مرغی خانےکے علاقے لے جایا گیا ، جہاں ایک گھر میں مجھے جیل نما کمرےمیں بندکر دیا ،مجھ پر چوری کا الزام لگا کر بد ترین تشدد کیا گیا ، رہائی کے لیے 5 لاکھ روپے طلب کیے گئے ،میں 24گھنٹے ایک کمرےمیں بند رہنےکے بعد موقع پا کر ٹارچر سیل سے بھاگنے میں کامیاب ہو کر گھر پہنچا اور کورنگی تھانے سے رجوع کیا ، کورنگی پولیس نے میری ایف آئی آرتو درج کی مگر ملزمان کو گرفتار نہیں کیا ،متاثرہ شہری نے اعلیٰ پو لیس حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے اس طرح کے مجرمانہ واقعات کےروک تھام اورملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔