کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی شاہد علی میمن نے ڈکیتی اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے سے متعلق مقدمات میں ملزم علی شیر کو مجموعی طور پر14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ استغاثہ نے ملزم علی شیر کے خلاف اپنے مقدمات شک و شبہ سے بالاتر ہو کر ثابت کیے۔ عدالت نے مجرم کو تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 397 (ڈکیتی یا رہزنی، جس میں موت یا شدید جسمانی نقصان پہنچانے کی کوشش شامل ہو) کے تحت سات سال قید کی سزا سنائی۔اضافی طور پرعدالت نے مجرم کو سندھ آرمز ایکٹ 2013 کی دفعہ 23(i)(a) کے تحت بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے کے جرم میں بھی سات سال قید کی سزا سنائی۔عدالت نے مجرم کو 20 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزم کو دو ماہ اضافی قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔ استغاثہ کے مطابق مدعی محمد لاریب خان نے بیان دیا کہ 24ستمبر 2024کو وہ اپنے دوستوں بدر عارف اور عبد الرحمن کے ہمراہ کام سے واپس گھر جا رہا تھا کہ اسی دوران تین افراد نے انہیں ملیر ندی کے قریب روک لیا۔ اس نے بتایا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر ان کے موبائل فونز، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء لوٹ لیں اور فرار ہو گئے۔