آئی ایم ایف ٹیکس وصولی ہدف 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی

June 08, 2023

—فائل فوٹو

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال 1600 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس وصول کیے جائیں گے، 510 ارب روپے کے ٹیکس منی بجٹ میں لگائے جا چکے ہیں، 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس فنانس بل کے ذریعے لگیں گے۔

مجموعی طور پر ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 1900 ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔

نان فائلرز کے لیے میوچل فنڈز، ریئل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس کا فیصلہ کر لیا گیا۔

فنانس بل تیار کر لیا گیا ہے جس کے مطابق بجٹ میں درآمدی لگژری اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا۔

پراپرٹی سیکٹر میں نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس دو گنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فنانس بل کے مطابق آئندہ بجٹ میں ریٹیل سیکٹر اور ہول سیل پر عائد ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نان فائلرز کے لیے پرائز بانڈز کی خرید و فروخت کرنے والوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا۔

فنانس بل کے مطابق درآمدی اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شق 148 کے تحت بڑھایا جائے گا۔

پراپرٹی سیکٹر میں پلاٹ کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کے لیے دوگنا ہو گا۔

بجٹ میں نان فائلرز کے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح فائلرز کی نسبت دگنی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آئندہ بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کا لین دین دستاویزی بنانے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

فنانس بل کے مطابق غیر استعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹریل پلاٹ اور فارم ہاؤس پر ٹیکس لگے گا۔

ایف بی آر کےذرائع کے مطابق مشینری اور کمرشل رینٹ پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔