راولپنڈی (نمائندہ جنگ) میٹروپولیٹن کارپوریشن راولپنڈی کے علاقوں میں نیلام شدہ چھ پارکنگ پوائنٹس کے علاوہ کسی بھی جگہ وصول کی جانے والی پارکنگ فیس یا پرچی کو غیر قانونی قرار دینے کے باوجود زائد وصولیوں کے دھندے پر کنٹرول نہ کیا جا سکا۔ کارپوریشن کے منظور شدہ ٹھیکیداروں نے مقررہ حدود اور مقررہ فیسوں میں از خود اضافہ کر کے شہریوں کو لوٹنا شروع کر رکھا ہے ۔جعلی پرچیوں پر زائد وصولیوں کی شکایات کے باوجود کارپوریشن حکام نے چپ سادھ لی ۔عوامی شکایات کے مطابق احتجاج کرنے پر ٹھیکیداروں کے کارندے شہریوں سے دست و گریبان ہونے کے علاوہ گاڑی یا موٹر سائیکل کے ٹائروں سے ہوا نکال دیتے ہیں۔کارپوریشن کے شعبہ فنانس کے مطابق کارپوریشن کے زیر انتظام تمام پارکنگ پوائنٹس پر 10روپے فی موٹر سائیکل اور 30روپے فی گاڑی پارکنگ فیس مقرر ہے، ان مقامات کے علاوہ کسی جگہ بھی پارکنگ فیس کی وصولی یا کارپوریشن کی مقررہ شرح سے زائد فیس کی وصولی مکمل غیر قانونی ہے۔ میٹروپولیٹن افسر (فنانس) نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مقررہ مقامات اورشرائط سے ہٹ کر کسی بھی جگہ کوئی بھی اقدام اور وصولی غیر قانونی ہے، اگر اس حوالے سے کوئی بھی شہری شکایت کرے تو متعلقہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے گا۔