موسم کی شدت کے سبب 16ہزار سے زیادہ ہسپتالوں کی بندش کا خدشہ

December 03, 2023

لندن (پی اے) تجزیہ کاروں کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج کی وجہ سے موسم کی شدت انتہائی مشکل اختیار کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی بندش کا بڑا سبب ساحلی علاقوں کا زیرآب ہوجانا ہوگا لیکن شدید گرمی، جنگلات میں آتشزدگی اور سمندری طوفان بھی اس کا سبب بنیں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کم آمدنی والے ممالک میں فوری طبی امداد کے شعبے بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ بندش کے خطرات سے دوچار71فیصد ہسپتال ان ہی ملکوں میں واقع ہیں۔ کلائمٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر روایتی ایندھن سے خارج ہونے والے دھوئیں پر فوری کنٹرول نہیں کیا گیا تو یہ خطرہ4گنا بڑھ جائے گا لیکن اگر گرمی کی شدت صنعتی حد سے1.8سینٹی گریڈ زیادہ تک بھی محدود رہی تو یہ خطرہ دگنا ہوجائے گا۔ ایکس ڈی آئی کے ڈائریکٹر سائنس اور ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ کلائمٹ چینج پوری دنیا کے عوام کی صحت متاثر کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہسپتال بند ہوجانے کی صورت میں حالت کیا ہوگی۔ ہمارے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ روایتی ایندھن کے استعمال کو تیزی سے ختم نہ کیا گیا تو صورت حال ناقابل برداشت ہوجائے گی کیونکہ بحران کی صورت مزید ہزاروں ہسپتال سروسز فراہم کرنے سے قاصر ہوجائیں گے۔ جنوبی ایشیا میں زیادہ گھنی ابادی کے سبب ہسپتال زیادہ خطرے میں ہیں۔ 2100ء تک5894ہسپتال موسم کی شدت کی وجہ سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہم سب کو یہ تسلیم کرلینا چاہیے کہ دنیا کے چند ہی ملکوں کا ہیلتھ سسٹم ایسا ہوگا جو موسم کی شدت سے پیدا ہونے والے بحران کا سامنا کرسکے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کمیونٹیز کو محفوظ رکھنے کے لیے دھوئیں اور آلودگی کے اخراج کی شرح میں ڈرامائی تبدیلی کی جائے۔