اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے چائلڈ لیبر قوانین پر عملدرآمد سے متعلق عدالتی معاونین کو تحریری گزارشات جمع کرانے کیلئے 18 جنوری تک مہلت دیدی۔ دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے طیبہ اور رضوانہ تشدد کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ کمسن گھریلو ملازمین پر تشدد سے متعلق متعدد کیس سامنے آئے ، اسلام آباد کی حد تک دو کیس ہائی لائٹ ہوئے اور معذرت کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دونوں کیسز ہی عدلیہ سے متعلق ہیں۔ بدھ کو چیف جسٹس عامر فاروق نے سول جج عاصم حفیظ کے گھر کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کے باعث جج کو نوکری سے برخاست کرنے اور چائلڈ لیبر کے قوانین پر عمل درآمد کرانے کیلئے سول سوسائٹی کی درخواست کی سماعت کی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ایک کمسن فرشتہ قتل کیس میں ہم نے کافی چیزوں کو ہائی لائٹ کیا ہے۔ ایجوکیٹ کرنے کی ضرورت ہے ، قانون موجود ہیں ، صرف عملدرآمد یقینی بنانا ہے۔