ملتان (سٹا ف رپور ٹر) امام بار گاہوں میں تعزیوں کی صفائی اور پینٹ کے کام کا آغاز کردیا گیا ، ملتان کی زیارات میں سو سے زائد تعزیے شامل ہیں ،ان میں استادوالا، شاگرد والا، عبداللہ والا کا نام پاکستان بھر میں جانا جاتا ہے،بناوٹ اور خوبصورتی میں ان کا کوئی ثانی نہیں، شب عاشور انہیں مکمل کر کے عام زیارت کے لئے رکھ دیا جاتا ہے، امام بار گاہوں کی انتظامیہ نے اپنے اپنے انتظامات مکمل کر لئے ہیں، دریں اثناء ملتان جسے عزاداری کا لکھنئو کہا جاتا ہے یہاں کی عزاداری کی تاریخ بھی ملتان کی طرح بہت پرانی ہے، ملتان جب ایک فصیل کے اندر ہوتا تھا تو انڈیا سے عزاداری کا سلسلہ یہاں منتقل ہوا ،اور دیکھتے ہی دیکھتے کئی عزاء خانے بن گئے، مجالس عزا کے ساتھ ساتھ جلوسوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا، حضرت امام حسین ؓسے عقیدت اور محبت کے اظہار کے لیئے تمام مسلمان مجالس اور جلوسوں میں شرکت کرتے تھے، جیسے جیسے ملتان کی آبادی بڑھتی گئی امام بارگاہوں اور عزاداری میں بھی اضافہ ہوتا گیا، اس وقت ضلع ملتان میں 1650 مجالس اور 487 جلوس نکالے جاتے ہیں ملتان کی تاریخی اور قدیمی امام بارگاہوں میں امام بارگاہ شاہ یوسف گردیز ،امام بارگاہ شاہ شمس، امام بارگاہ ناصر آباد جھک، آستانہ استاد والا ،آستانہ شاگرد والا، امام بارگاہ عبداللہ والا، امام بار گاہ تھلہ سادات،امام بار گاہ خلاصی لائن، امام بارگاہ کاشانہ شبیر لال کرتی ، امام بارگاہ حسین آباد، امام بارگاہ زینبیہ، امام بارگاہ حیدری،امام بارگاہ حیدریہ گلگشت کالونی، آستانہ فضل شاہ سورج میانی ودیگر شامل ہیں ، ملتان کی عزاداری کویہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں تمام مسالک کے لوگ مل کر عزاداری حضرت امام حسین ؓ مناتے ہیں۔