خیبرپختونخوا کے لوگ آپریشن کے نام سے ڈرے ہوئے ہیں، تجزیہ کار

July 23, 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپور ٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر تجزیہ کاروں کی رائے کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگ آپریشن کے نام سے بہت ڈرے ہوئے ہیں.

سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کیخلاف چارج شیٹ ہے،محمل سرفراز نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد سے پاکستان میں دہشتگرد حملے بڑھے ہیں،ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عزم استحکام کوئی آپریشن نہیں دہشتگردی کیخلاف مربوط مہم ہے، عزم استحکام پاکستان میں کچھ نیا نہیں ہے۔

سلیم صافی نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے 99فیصد وزراء کو بھی علم نہیں کہ خیبرپختونخوا میں کیا ہورہا ہے، خیبرپختونخوا میں کوئی نیا آپریشن شروع نہیں ہورہا ہے، نیشنل ایکشن پر عملدرآمد کیلئے میٹنگ میں عزم پاکستان کے نام سے نئی مہم کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا، کچھ وزراء نے غلطی سے اسے آپریشن عزم استحکام کا نام دیدیاجس سے صورتحال خراب ہوئی، خیبرپختونخوا کے لوگ آپریشن کے نام سے بہت ڈرے ہوئے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ عزم استحکام ماضی کی طرح کا آپریشن ہوگا انہیں پھر اپنے گھر چھوڑنا پڑیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پہلے ہوجاتی تو خیبر پختونخوا میں ایسی صورتحال نہیں بنتی، بنوں مارچ کی ذمہ داری خیبرپختونخوا پولیس کی تھی وہاں فوجی نہیں تھے۔

سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کیخلاف چارج شیٹ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بنوں واقعہ کا ذمہ دار کے پی حکومت اور سیاسی عناصر کو ٹھہرایا ہے، ایسے میں خیبرپختونخوا حکومت کا چلنا مشکل ہوجائے گا۔

محمل سرفراز نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد سے پاکستان میں دہشتگرد حملے بڑھے ہیں، پچھلے دور میں غیرسوچی سمجھی پالیسی کے تحت نہ صرف ٹی ٹی پی کے لوگ پاکستان واپس آئے بلکہ خطرناک دہشتگردوں کو بھی رہا کیا گیا، اس کی ذمہ داری اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید پر عائد ہوتی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سیاسی اتفاق رائے اور پالیسی کا تسلسل ضروری ہے، افغان حکومت کی سہولت سے ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشتگردی کررہی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پالیسی پر پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہئے۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عزم استحکام کوئی آپریشن نہیں دہشتگردی کیخلاف مربوط مہم ہے، عزم استحکام پاکستان میں کچھ نیا نہیں ہے، نیشنل ایکشن پلان کے بارہ نکات اسی کے اردگرد گھومتے ہیں، دہشتگردی نظریاتی، سیاسی، معاشی، سماجی اور فوجی مسئلہ ہے، خیبرپختونخوا میں گورنر راج یا کوئی ایڈونچر نہیں ہونا چاہئے، سب کو آن بورڈ لے کر مل کر آگے بڑھا جائے تب ہی پاکستان جیتے گا۔

دوسرے سوال بانی پی ٹی آئی کا جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دینے اعتراف ان کیلئے کتنا خطرناک ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ نومئی تحریک انصاف کی فاش غلطی تھی، پی ٹی آئی اپنی غلطی کی معافی مانگ کر آگے بڑھے، مقتدرہ کے پاس نو مئی میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ نو مئی کو پی ٹی آئی کے لوگوں کے احتجاج کیلئے نکلنے کی ویڈیوز موجود ہیں، ان میں بہت سے لوگ پریس کانفرنس کر کے تحریک انصاف چھوڑ گئے آج انہیں کوئی نہیں پوچھ رہا۔