مہوش حیات کا ناروے میں پاکستان کے حق میں مقدمہ، ہولی اور بولی وڈ پر تنقید

August 15, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.


لاہور( ایجنسیاں )پاکستان کی ناموراداکارہ مہوش حیات کو ناروے کی وزیراعظم ارنا سولبرگ نے اوسلو میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا جبکہ اس موقع پر اداکارہ کی جانب سے کی گئی تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔مہوش حیات نے کہا کہ فلمی صنعت میں ہم بہت زیادہ ذمہ داری کا بوجھ اٹھاتے ہیں، سینما بہت طاقتور ہوتا ہے اور یہ لوگوں کی ذہنیت، رویے بدل سکتا ہے، میرا دل سے ماننا ہے کہ ہولی وڈ فلمیں اور پروگرامز میرے ملک کی تضحیک کرتے ہیں اور ہمیں پسماندہ دہشتگرد کے روپ میں دکھاتے ہیں، جس سے مغرب کے ذہن متاثر ہوتا ہے، یہ پاکستان کے بارے میں لوگ کی رائے پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔انہوں نے ایسے چند شوز اور فلموں کے نام بھی بتائے جیسے ہوم لینڈ، زیرو ڈارک تھرٹی اور دی برنک۔انہوں نے مزید کہا میرے ملک کی ایسی تصویر کوتخلیق کیا گیا جسے میں کسی صورت شناخت نہیں کرسکتی، یہ فلمیں اور دیگر مواد مل کر اسلاموفوبیا کو اوپر لے جارہے ہیں اوربھارت بھی یہی کام کررہا ہے۔مہوش حیات نے کہا ہمارے پڑوس میں دنیا کی چند بڑی فلمی صنعتوں میں سے ایک موجود ہے اور ایسے وقت میں جب ہمیں اس طاقت کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے استعمال کرنا چاہیے، وہ کیا کررہے ہیں؟ وہ لاتعداد فلموں میں پاکستانیوں کو ولن دکھارہے ہیں۔میں سمجھتی ہوں کہ غیرجانبدار رہنا مشکل ہے کیونکہ ایسا کرنے پر محب وطن نہیں سمجھا جاتا، مگر انہیں یہ فیصلہ کرنا ہےکہ زیادہ اہم کیا ہے، قوم پرستی کا فروغ یا پرامن مستقبل۔