لوگوں کی بڑی تعداد ڈپریشن میں مبتلا ہے، ملکی و غیر ملکی ماہرین

November 07, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈپریشن یا افسردگی ایک سنجیدہ مرض ہونے کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ عام ہے۔ یہ بات ملکی و غیر ملکی ماہرین نے پی سی ایم ڈی ،جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام سمپوزیم میں کہی جس میں 35ممالک کے100سے زائد سائنسدان اور محققیں شرکت کررہے ہیں جبکہ پاکستان سے چھ سو سے زیادہ سائنسدان شرکت کر رہے ہیں۔ سمپوزیم کے تیسرے روز ہنگری کی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ہیڈوک بولسکی، سوئیڈن کی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر اوٹ روملنگ، کینیڈا کے سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر لکشمی پی کوترا اور پروفیسر ڈاکٹر جان اوسیو، یونانی پروفیسر ڈاکٹر آئیونیس جیروتھن سیس سمیت متعدد پاکستانی محقیقین نے خطاب کیا۔ پروفیسر ہیڈوک بولسکی نے کہا ڈپریشن ایک اہم مرض ہے، لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس کا شکار ہے، اس علاج اینٹی ڈپریسنٹ دواؤں سے کیا جاتا ہے، ہلکی علامات کی صورت میں نفسیاتی تھراپی سے کیا جاتا ہے اوراگر مرض شدید ہو دواؤں کا استعمال کیا جاتا ہے، ڈپریشن کی عام علامات میں اُداسی، عدم دلچسپی، بھوک میں تبدیلی، توانائی کی کمی، بے مقصد کاموں میں اضافہ، بڑھتی ہوئی تھکاوٹ، حرکات و تقریر میں سُستی اور خود کو بیکار سمجھنا وغیرہ شامل ہیں۔