فیصل آباد کی طالبہ نے نابینا افراد کی مشکل آسان کردی

February 15, 2020

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کی طالبہ شانزہ منیر نے نابینا افراد کے لیے نئی تکنیک کا جوتا متعارف کروادیا ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طالبہ نے بینائی سے محروم افراد کی مدد اور انہیں چلنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے انتھک محنت سے اسمارٹ جوتے تیار کر لیے ہیں۔ شانزہ نے اس جوتے کو یونیورسٹی پروجیکٹ کے طور پر متعارف کروایا۔

شانزہ کے مطابق اسمارٹ جوتے کی تیاری کے پیچھے نقطہ نظر ٹیکنالوجی کے استعمال میں بوڑھے اور نابینا لوگوں کی مدد کرنا ہے جو انہیں چلنے میں آسانی پیدا کریں گے ۔

نئی تکنیک کے جوتوں کی مدد سے نابینا اور بزرگ افراد کو 200سینٹی میٹر کے دائرے میں رکاوٹوں کا پتہ چل جائے گا۔

شانزہ کا تیار کردہ جوتےکی خاص بات یہ ہے کہ نابینا افراد جب ان کو پہن کر چلیں گے تو یہ جوتے پہلے سے ان کو آگے آنے والی رکاوٹ کے بارے میں مطلع کردیں گے ۔ ان جوتو ں میں الارم اور وائبریٹر لگائے گئے ہیں جو کہ ریچارج ایبل بیٹری پر چلتے ہیں۔

اس جوتے کی مینوفیکچرنگ پر تقریبا 10ہزارسے 12ہزار روپے تک کی لاگت آئے گی ۔ تاہم اگر اس جوتے کو بڑے پیمانے پر تیار کیا جائے تو اس کی لاگت میں مزید کمی آ سکتی ہے ۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں نسٹ کی طالبہ اقصیٰ اجمل نے نابینا افراد کے لیے سلائی مشین تیار کی تھی جو بین الاقوامی پلیٹ فارم ’لیکسس ڈیزائن ایوارڈ‘ کے دنیا بھر سے حصہ لینے والوں کی فائنل لسٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی۔