پومپیو کا دورہ کابل ناکام، امریکا کا افغانستان کی امداد میں ایک ارب ڈالر کمی کا اعلان

March 25, 2020

پومپیو کا دورہ کابل ناکام، امریکا کا افغانستان کی امداد میں ایک ارب ڈالر کمی کا اعلان

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی وزیرخارجہ پائیک پومپیو کا دورہ افغانستان ناکام، امریکا نے افغانستان کی امداد میں ایک ارب ڈالر کمی کا اعلان کردیا ، امریکا نے افغانستان کے رہنماؤں افغان صدر اشرف غنی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے مابین متوازی حکومت کی تشکیل سازی میں عدم اتفاق پر ایک ارب ڈالر کی امداد میں کمی کا فیصلہ کرلیا، واشنگٹن نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان میں اتفاق نہ ہوا تو ہر قسم کے تعاون میں کمی کردی جائے گی، امریکا کے مطابق متوازی حکومت پر عدم اتفاق سے امن کوششوں کو بھی خطرہ ہے، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کو اس بات پر شدید افسوس ہے کہ افغان رہنما اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کابل میں حکومت سازی پر اتفاق رائے پیدا نہ کر سکے۔مائیک پومپیو کے مطابق ان کی اس ناکامی سے جہاں امریکا اور افغانستان کے باہمی تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے ان افغان، امریکیوں اور اتحادیوں کی بھی بے توقیری ہوئی جنھوں نے افغانستان کے لیے جانی اور مالی قربانیاں دیں ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ میں طالبان کے ساتھ کیے گئے امن معاہدے کے بعد افغانستان میں کافی حد تک امن قائم ہوا ہے اور اس دوران امریکی افواج پر حملے بھی نہیں ہوئے، واشنگٹن کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر خارجہ مائیک پومپیو افغان رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کے بعد کابل سے واپس امریکا پہنچے ہیں، ان مذاکرات میں طالبان سے کیے گئے امن معاہدے پر بھی عملدرآمد شامل تھا، جس کے تحت افغان حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی ممکن بنانی تھی، اپنے حالیہ دورہ کابل سے واپسی کے بعد مائیک پومپیو نے واشنگٹن جاتے ہوئے دوحہ میں 75 منٹ کا قیام کیا اور اس دوران افغان طالبان کے اہم مذاکرات کار ملا برادر اخوند سمیت دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی، مائیک پومپیو کے دورے کے دوران قیدیوں کے رہائی سے متعلق افغان طالبان نے دوحہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے مذاکرات میں حصہ لیا۔خیال رہے کہ انتخابی نتائج پر تنازع کے بعد افغانستان میں مختلف جماعتوں کا حکومت بنانے پراتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا، جس کے بعد اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے افغانستان کے صدر کے طور پر علیحدہ علیحدہ منقعد کردہ تقریبات میں حلف اٹھایا۔امریکا نے اپنے نمائندے کے ذریعے صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برادری میں حصہ لیا تھا۔مائیک پومپیو نے بتایا کہ اگر افغان رہنما آپس میں اتفاق رائے پیدا کر لیتے ہیں تو پھر ایسی صورت میں امریکا مالی امداد کم کرنے سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتا ہے۔اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں امریکا اگلے سال 2021 کے لیے بھی دی جانے والے امداد میں سے بھی مزید ایک ارب ڈالر کی کمی کردے گا۔ مائیک پومپیو کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا افغانستان کے لیے مالی امداد سے متعلق کیے گئے وعدوں اور کانفرنسز پر بھی نظرثانی کرے گا۔امریکا نے کورونا وائرس کے شدید خطرے کے باوجود امداد میں کمی کا اعلان کیا ہے۔