نشہ آور اشیاء کی فروخت

July 05, 2020

میرپورخاص سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو معاشی مشکلات میں مبتلا کردیا ہے، تمام کاروبار بند ہیں اور لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود شراب،چرس، ہیروئن مین پری اور گٹکا سمیت دیگر منشیات کا کاروبار عروج پر ہے،جبکہ پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے مبینہ کرپشن،سیاسی دبائو اور دیگر وجوہات کی بنا پر اس کاروبار کی مکمل روک تھام کرنے میں خاطر خواہ کامیاب نظر نہیں آتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کورونا وائرس سے بچائو کے لیے مسلسل لاک ڈائون کے دوران سندھ کے چوتھے بڑے شہر میرپورخاص سمیت ضلع کے چھوٹے بڑے شہر اور قصبات میں دیسی شراب اور دیگر نشہ آور اشیاء کے استعمال کے رجحان میں خاصا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مقامی طور پر تیار کی گئی مین پری اور اسمگل شدہ بھارتی گٹکا، چرس، افیون، ہیروئن، راکٹ اور دیگر نشہ آور اشیاء کا نوجوانوں اور کم عمر بچوں میں استعمال تیزی سے بڑھ رہاہے۔ عوامی حلقوں نے اس امر پر تعجب کا اظہار کیا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران منشیات کی کھلے عام دستیابی حیرت انگیز ہے۔ایک سروے رپورٹ کے مطابق میرپورخاص ضلع کے مختلف دیہی علاقوں میں مضر صحت اشیاء سے شراب کشید کرنے کی بڑی تعداد میں بھٹیاں کام کررہی ہیں۔ دیسی شراب کا کاروبار اندرو ن سندھ خاصا عروج پر ہے۔ مزید معلوم ہوا کہ رجسٹرڈ و غیرقانونی فیکٹریوں کی تیار شدہ شراب کا کاروبار بھی خاصا پرکشش بنا ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق منشیات فروش مافیا کےسفید پوش افراد سیاسی سرپرستی میں مخصوص مقامات پر شراب فروخت کرنے کے ساتھ اس کی ہوم ڈلیوری بھی کرتے ہیں۔شراب کی کھلے عام دستیابی سے نوجوان نسل میں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، اس کے علاوہ چرس اور ہیروئن کی خرید و فروخت بھی عام ہے۔

اطلاعات کے مطابق اندرون سندھ میں میرپور خاص کا ضلع مقامی طور پر تیار ہونے والے گٹکے کے علاوہ اسمگل شدہ بھارتی گٹکے کی بڑی مارکیٹ بنا ہوا ہے۔میرپورخاص شہر کے علاوہ ضلع کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبات میں پان کے کیبنوں،پرچون کی دکانوں،اور دیگر مقا مات پر بھارتی اسمگلنگ شدہ گٹکا سفینہ،21سو،پان پراگ،ظفری اور دیگر ناموںسے کھلے عام دستیاب ہے،جبکہ بڑے پیمانے پر اسمگل شدہ مختلف برانڈکی غیر ملکی سگر یٹ کا کاروبار بھی سیاسی سرپرستی میں جاری ۔

ذرائع کے مطابق شہر کی ایک مارکیٹ منشیات فروشی کا گڑھ بنی ہوئی ہے اور یہاں بھارتی گٹکے اور مین پری کی کھلے عام خرید وفروخت ہوتی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق میر پور خاص سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں بڑے پیما نے پر مقامی طور پر بھی گٹکے اور مین پری کی تیاری اور خرید فروخت کا کارو بار چل رہا ہے۔

ماضی قریب میں پولیس کی مختلف کارروائیوں کے دوران بڑی مقدار میں بھارتی اسمگلنگ شدہ گٹکا پکڑا گیا تھا، اس دوران انکشاف ہوا تھا کہ بلوچستان سے میرپورخاص تک پہنچنے والے بھارتی گٹکے کی سپلائی میں میرپورخاص پولیس رینج سمیت سندھ کے بعض علاقوں کی پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ڈاکٹروں کا کہناہے کہ مضرصحت گٹکے اور مین پر ی کے استعمال سے نوجوان نسل اور بچوں کے ذہنوں پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ااور اس سے کینسر اوردیگر امراض کے حملہ کا بھی خطرہ رہتا ہے۔